پیارے بچو ! خوشی اور مسرت والی عید، ہمیں اللہ تعالٰی نے رمضان المبارک کے تحفے کے طور پر عطا فرمائی ہے۔ عید الفطر دنیا کے ہر کونے میں بسے مسلمانوں کے لئے سب سے بڑا اور سب سے اہم تہوار ہے۔ عبادت کے مہینے رمضان المبارک کا اختتام عید کے ساتھ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے انعام کا دن کہا جاتا ہے۔ اس تہوار کی رونق اور خوشی کا کوئی متبادل نہیں۔ عید کا نام آتے ہی بچے، کیا جوان اور بزرگ ،سب کے چہرے کھل اٹھتے ہیں۔
یہ خوشی ایک ماہ کی عبادت کے بعد میسر ہوتی ہے۔ اس خوشی کی آمد کا اعلان وہ چاند کرتا ہے جس کو ہم’عید کا چاند ‘ کہتے ہیں۔ عید نام ہے خوشیاں منانے کا، دوستوں سے عزیزوں سےملنے کا، روٹھوں کو منانے کا، بچھڑوں کو ملانے کا، صلہ رحمی کا، رنجش دور کرنے کا۔ عیدالفطر کے پر مسرت موقع پر جو آپس میں کسی وجہ سے ناراض ہیں ان کو ایک دوسرے سے صلح کر لینی چاہیے اور بروز عید ایک دوسرے سے بغل گیر ہونا چاہیے۔
عید کے دن دل میں کوئی رنجش نہ رکھیں۔ ماں باپ سےکوئی نافرمانی ہوئی ہو تو معافی مانگ لیں۔ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں سے پیار محبت سے پیش آئیں۔ بچے اس دن اپنے بڑوں سے عیدی کے لیے تقاضے کرتے ہیں۔ ہر آنگن خوشی سے جھوم اٹھتا ہے۔ اپنی خوشی میں غریبوں، یتیموں، بے سہارا لوگوں کو بھی شامل کریں اور سب کے ساتھ خوشیاں، محبتیں اور مسکراہٹیں بانٹیں۔ حسب توفیق انہیں بھی اپنی عید کی خوشیوں میں ضرور شریک کریں۔
یااللہ عید کے اس خوشی کے دن ہر مومن کا دامن خوشیوں سے بھر دے ۔ امین
آپ کی آپی