لاہور(ایجنسیاں)تحریک انصاف کے مرکزی رہنماءفوادچوہدری نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کی مدت میں توسیع نہیں ہوسکتی‘پنجاب میں 23 اپریل سے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے‘قرارداد کی کوئی حیثیت نہیں ‘ صرف ردی میں اضافہ ہورہاہے ‘پریس ریلیز جاری کرنا عدلیہ کا کام نہیں ‘آپ اپنے فیصلوں سے بولیں قوم آپ کے بڑے فیصلوں کی منتظر ہے ‘بنیادی حقوق کو چیف جسٹس اورعدلیہ کے معزز ججز نے تحفظ دینا ہے، اس بے شرم حکومت کا تو آئین سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے‘مولانا فضل الرحمان کے انکشاف پر کمیشن بنا کر تحقیقات کی جانی چاہئیں ‘ستیہ پال کے انکشافات پر بھارت میں آگ لگی ہوئی ہے،یہاں کوئی بات ہی نہیں ہورہی ‘حکومت اور زرداری مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں‘سراج الحق پتا نہیں کیا کر رہے ہیں؟ ان کی ملاقاتوں کے بعد علی زیدی کو اٹھایا گیا‘سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر 6 ماہ سے 5 سال تک کی نااہلی ہوسکتی ہے‘شہبازشریف کو نااہل کرانے کا منصوبہ لندن میں بنا ہے۔اتوارکو لاہورمیں حماد اظہرکے ہمراپریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جس طرح سے دھڑا دھڑ قراردادیں پاس کی جا رہی ہیں، اس سے صرف ردی میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک وعدے کے مطابق آج پیسے ٹرانسفر کریں گے اور پنجاب میں شیڈول کے مطابق انتخابات ہوں گے‘اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو پھر سپریم کورٹ ہی نہیں بلکہ عدلیہ بطور ادارہ غیر فعال ہوجائے گا۔عدالتی فیصلوں کو سوچ سمجھ کر منظم طریقے سے غیر متعلقہ کیا جا رہا ہے، مرضی کا فیصلہ ہوگا تو عمل درآمد کریں گے، مرضی کا فیصلہ نہیں ہوگا تو عمل در آمد نہیں کریں گے‘اس طرح سے پوری جوڈیشری بیٹھ جائے گی‘ ایک غیر معروف شخص سپریم کورٹ کے 8 ججز کے اوپر ریفرنس فائل کرتا ہے اور اس کو پیمرا کی ہدایت پر ہیڈلائنز میں جگہ دی جاتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی اے اور مین اسٹریم میڈیا پر پیمرا عدلیہ مخالف مہم کی قیادت کر رہا ہے، میری چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ آپ نے کل جو پریس ریلیز جاری ہے، یہ عدلیہ کا کام نہیں ہے، آپ اپنے فیصلوں سے بولیں، جنہوں نے یہ ٹوئٹ کی، یہ بات سوشل میڈیا پر کی کہ ججز کا جھگڑا ہوگیا، ہاتھا پائی ہوگئی، ان کو بلائیں، وہ نمبر نکلوائیں کہ کن نمبروں سے یہ خبر فیڈ کرائی گئی‘کون یہ خبریں فیڈ کر رہا تھا اور کون اس مہم کے پیچھے تھا، ان دو سوالوں کے جواب ڈھونڈلیں تو پتا چل جائے گا کہ کون اس مہم کے پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ کل وفاقی وزیر مذہبی امور کی حادثے میں موت ہوئی، ابھی ان کا جنازہ نہیں ہوا تھا کہ لابنگ شروع ہوگئی کہ کون ان کی جگہ وزیر بنے گا، یہ زندگی ایسی ہی ہے، اگرآپ دلیرانہ باتیں اور فیصلے کریں گے تو قوم یاد رکھے گی، ورنہ آج مرے، کل دوسرا دن، کسی کو یاد بھی نہیں ہوگا، قوم آپ کے بڑے فیصلوں کی منتظر ہے، قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔پوری قوم اس وقت چیف جسٹس کو دیکھ رہی ہے، آپ کے دلیرانہ فیصلے پاکستان کے مستقبل کو لکھیں گے، اگر دلیرانہ فیصلے کریں تو قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی، تاریخ بھی بدلی جائے گی، اگر آپ مصلحت کے اوپر آگئے تو پھر لوگ آتے ہیں، چلے جاتے ہیں، مجھے امید ہے آپ دلیرانہ فیصلے کریں گے ۔