اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) روئے زمین پر سب سے زیادہ مجموعی قومی پیداوار والے ملکوں کی ایک رپورٹ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک نے تیار کی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ 1992ء ‘ 2008ء میں سب سے بڑی معیشتوں والے 10ملکوں کی جی ڈی پی گروتھ 2024ء میں کیا ہو گی۔
اس رپورٹ کے مطابق چین جس کی جی ڈی پی 1992ء میں دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں دسویں نمبر پر تھی اسکی جی ڈی پی گروتھ 2024ء میں امریکہ اور جاپان سے آگے نکل جائیگی .
دوسرا نمبر امریکہ‘ تیسرا انڈیا‘ چوتھا جاپان‘ پانچواں انڈونیشیا ‘ چھٹا روس ‘ ساتواں جرمنی کا ہو گا جبکہ 2024ء میں امریکہ کی جی ڈی پی گروتھ چین کے بعد دوسرے نمبر پر ہو گی اور 2008ء میں جاپان کی معیشت جو امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر تھی وہ نہ صرف امریکہ بلکہ چین‘ امریکہ‘ انڈیا کے بعد چوتھے نمبر پر پہنچ جائیگی۔
پانچواں نمبر 2024ء میں انڈونیشیاء کی جی ڈی پی گروتھ کا ہو گا۔ روسی معیشت کی گروتھ جو 1992ء اور 2008ء میں نویں نمبر پر تھی 2024ء میں چھٹے نمبر پر آ جائیگی ۔ اس طرح روس کی معیشت برطانیہ‘ اسپین‘ کینیڈا‘ فرانس‘ اٹلی اور برازیل سے آگے نکل جائیگی۔
حتیٰ کہ 2024ء میں جب چین کی جی ڈی پی گروتھ پہلے نمبر پر‘ امریکہ کی جی ڈی پی گروتھ دوسرے نمبر پر پہنچ رہی ہے تو بھارت کی جی ڈی پی گروتھ جو 1992ء اور 2008ء میں پہلی دس قومی معیشتوں میں بھی شمار نہیں ہوتی تھی‘.
وہ 2024ء میں بھارت کی جی ڈی پی گروتھ چین‘ امریکہ کے بعد تیسرے نمبر پر ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے جائزے کے مطابق آ جائیگی۔
جاپانی معیشت کا نمبر چوتھا‘ انڈونیشیا کی معیشت کا نمبر پانچواں‘ روسی معیشت کا نمبر چھٹا‘ جرمنی کی معیشت کا نمبر ساتواں‘ برازیل کی معیشت کا نمبر آٹھواں‘ برطانیہ کی معیشت کا نمبر نواں اور فرانس کی معیشت کا نمبر دسواں ہو جائیگا۔
1992ء میں امریکی معیشت پہلے نمبر‘ جاپانی معیشت دوسرے‘ جرمن معیشت تیسرے نمبر‘ فرانسیسی معیشت چوتھے نمبر‘ اٹلی کی معیشت پانچویں نمبر‘ برطانوی معیشت چھٹے نمبر‘ اسپین کی معیشت ساتویں‘ کینیڈا کی معیشت آٹھویں نمبر پر‘ روسی معیشت نویں نمبر اور چین کی معیشت دسویں نمبر پر تھی۔