کراچی ، دمشق (نیوز ڈیسک، اے ایف پی ) چین نے اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش کردی ،چینی وزیرخارجہ کن گانگ نے اپنے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں کیساتھ علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک گفتگو کی اور کہا کہ چین فریقین کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے،انہوں نے فریقین میں جاری کشیدگی پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ ان کی اولین ترجیح تنازع کو بڑھنے یا بے قابو ہونے سے روکنا ہے ، دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شام کے دارالحکومت دمشق پہنچے ہیں،انہوں نے شامی صدر بشارالاسد سے ملاقات کی ہے، شام کے صدر بشارالاسد نے اس موقع پر کہا کہ سعودی عرب اور شام کے تعلقات ایک مثالی نمونہ ہونے چاہئیں، بہتر تعلقات سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عرب دنیا اور خطے کو بھی فائدہ ہوگا، انہوں نے سعودی عرب کی حقیقت پسندانہ سوچ کی تعریف بھی کی ، سعودی وزیرخارجہ نے اس سے قبل کہا کہ شام کے بحران کے ایسے حل کے حامی جو اس کے اتحاد، سلامتی، استحکام اور عرب شناخت کو برقرار رکھے ،اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہےکہ سعودی عرب کے ساتھ معمول کے تعلقات اور امن چاہتے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے امریکی سینیٹرلنزےگراہم نے ملاقات کی جس میں نیتن یاہو نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معمول کے تعلقات اور امن چاہتے ہیں، ہم تعلقات کو عرب اسرائیل تنازع کےخاتمےکی جانب بڑےاقدام کےطورپردیکھتے ہیں، اس کے علاوہ ایران کے معزول بادشاہ کے جلاوطن بیٹے رضا پہلوی اس ہفتے اسرائیل کادورہ کریں گے، ادھر حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ وفد کے ہمرا کئی برس بعد پہلی بار سعودی عرب کے دورے پر پہنچ گئے ہیں، وفد میں حماس کے سابق سیاسی سربراہ خالد مشعل بھی موجود ہے جو فلسطین کی حالیہ صورتحال اور حماس اور سعودی عرب تعلقات پر مذاکرات کریں گے ،ایک روز قبل فلسطینی صدر محمود عباس بھی سعودی عرب پہنچ گئے ہیں،دریں اثناء قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی جانب پیش رفت جاری ہے،اماراتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک سفارتخانے کھولنے سمیت سفارتی تعلقات کی بحالی پر کام کر رہے ہیں،ایک خلیجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یو اےای اور قطر کے درمیان جون کے وسط تک مکمل سفارتی تعلقات کی بحالی اور سفارتخانے دوبارہ کھل جانے کی توقع ہے، قطر کی وزارت خارجہ نے معاملے پر ردعمل سے گریز کیا ہے۔