• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مونس نے پرویز الٰہی کی حلف برداری پر اسپین میں جائیدادیں خریدیں

اسلام آباد (عمر چیمہ) گزشتہ سال 27؍ جولائی کو جس وقت پرویز الہٰی نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا، اس دن چوہدری مونس الہٰی نے اسپین میں کئی جائیدادیں خریدی تھیں۔ 

یہ معلومات قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسپین میں حکام سے حاصل کی ہیں۔ ان کی جانب سے خریدی گئی جائیدادوں میں پارکنگ فلورز، گودام، ایک اپارٹمنٹ، ایک رینج روور گاڑی اور ایک کمپنی ہیں اور یہ سب پہلے سے انکارپوریٹڈ کمپنیوں یا بینک اکاؤنٹس کے علاوہ حاصل کیا گیا ہے۔ 

مونس نے دی نیوز سے بات چیت میں اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ ان جائیدادوں کے مالک ہیں اور کہا کہ وہ آئندہ سال جب ٹیکس ریٹرن جمع کرائیں گے تو ان جائیدادوں کا ذکر کریں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ محض اتفاق ہے کہ جائیدادیں والد کی تقریب حلف برداری کے موقع پر خریدی گئیں۔ نیب نے میوچوئل لیگل اسسٹنس (ایم ایل اے) کے تحت ہسپانوی حکام سے یہ تفصیلات حاصل کیں۔ 

اس کے علاوہ، دارالحکومت بارسلونا کے وسط میں قائم فور اسٹار ہوٹل بارسیلو راول، ہوٹل کے گرد کئی فلیٹس، مختلف جائیدادوں، بارسلونا میں کچھ اپارٹمنٹس، بارسلونا میں ہی ایک کیب سروس اور مراکشی سرحد کے قریب کینری آئی لینڈ میں پرانی عمارتوں کی ملکیت کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ 

ایم ایل اے کا جواب دیتے ہوئے ہسپانوی حکام نے بتایا ہے کہ مونس نے اسپین میں سرمایہ کار کی حیثیت حاصل کر رکھی ہے اور حکام مونس کی جائیدادوں کی تفصیلات دینے کو بھی تیار ہیں۔ 

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق، مونس نے حلف برداری کے دن تین پارکنگ فلورز، ایک ویئر ہاؤس اور ایک اپارٹمنٹ خریدا۔

 یہ جائیدادیں مارک کینا لیتا نامی شخص سے 16؍ لاکھ 75؍ ہزار یورو (تقریباً 52 کروڑ 12 لاکھ 55؍ ہزار پاکستانی روپے) میں خریدی گئیں۔ 

ہسپانوی حکام کے مطابق مونس نے رواں سال فروری میں ایک رینج روور (ویلار ماڈل) گاڑی بھی خریدی ہے۔ 

ایک ماہ قبل انہوں نے جانار ایس ایل کے نام سے ایک کمپنی قائم کی جس کے قیام کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ یہ کمپنی ایندھن، معدنیات، دھاتوں اور انڈسٹریل کیمیکل مصنوعات کی خریداری میں ثالثی کا کردار ادا کرتی ہے۔

 دسمبر 2022ء میں مونس نے Caixa Bank SA میں ایک بینک اکاؤنٹ کھولا۔ ایک اور کمپنی کی ملکیت بھی مونس الٰہی کے کھاتے میں بتائی گئی ہے۔

 انہوں نے 2004 میں شیئرز کے سرمائے میں اضافے کیلئے بسمل پروکن ایس اے کو ایک لاکھ 100؍ یورو ادا کیے۔

 یہ کمپنی 2015 میں تحلیل ہو گئی۔ کمپنی کے منتظمین ثاقب طاہر چوہدری اور شفاعت حسین چوہدری تھے۔ ثاقب اسپین میں چوہدری خاندان کے قابل بھروسہ شخص ہیں اور ان کے کاروباری مفادات کو دیکھتے ہیں۔ شفاعت چوہدری شجاعت کے چھوٹے بھائی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید