کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال حکومت یا ثاقب نثار میں سے کس کا موقف درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ ثاقب نثار کا بطور چیف جسٹس انتہائی سیاہ ترین دور رہا ہے، ثاقب نثار کا گناہ یہ ہے کہ انہوں نے ان لوگوں کا احتساب کیا جو آئین و قانون سے بالاتر تھے۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ آڈیوز ریکارڈنگ اور لیک کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے، دلچسپ بات ہے کہ لیک ہونے والی تقریباً تمام آڈیوز پی ٹی آئی رہنماؤں، ہم خیال لوگوں یا ان سے متعلق گفتگو پر مبنی ہے، یہ اس قدر گھبراگئے ہیں کہ بات گھر کی خواتین تک لے آئے ہیں.
شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلوں اور آئین کا کھلواڑ کیا ہے ان پر توہین عدالت بنتی ہے، ثاقب نثار کی گفتگو نارمل ہے اسے پتا نہیں کہاں سے کہاں لے جارہے ہیں.
ثاقب نثار کی آڈیو چائے کی پیالی میں طوفان ہے، ثاقب نثار کا گناہ یہ ہے کہ انہوں نے ان لوگوں کا احتساب کیا جو آئین و قانون سے بالاتر تھے، عمران خان کہتے ہیں جنرل باجوہ کے کہنے پرا سمبلیاں توڑیں تو اسمبلیوں کی تحلیل اور جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ میں پانچ مہینے کا بریک ہے۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ جسٹس ثاقب نثار نے ایک حکومت کو نکالا ہے ان کی آڈیو ٹیپ اہم ہے، ثاقب نثار کے ہم خیال ججوں نے دو وزرائے اعظم کو نکال کر جمہوریت کا تیا پانچہ کیا ہے، ثاقب نثار کا نواز شریف کو نکالنے میں مرکزی کردار تھا، ثاقب نثار اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملے ہوئے تھے، جسٹس ثاقب نثار بہت بڑا ولن کردار ہے جس نے سیاست میں مداخلت کر کے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی.
ثاقب نثار کی ہر چیز پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، وہ کیا کررہے ہیں کس سے بات کررہے ہیں یہ اہم ہے، خواجہ طارق رحیم پی ٹی آئی کے وکیل ہیں ثاقب نثار اگرا نہیں مشورہ دیں تو لوگ کیوں نہ اس پر انگلیاں اٹھائیں، وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔