اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر اور جے یو آئی (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ وہ کسی صورت پی ٹی آئی سے مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔ میں نہیں سمجھتا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرکے کوئی سیاسی حل نکالا جاسکتا ہے، ان کی جماعت سینیٹ میں بھی پی ٹی آئی سے ہونے والے مذاکرات کا حصہ نہیں بنے گی۔ ہم اپنے اس مؤقف پر قائم ہیں کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے حق میں نہیں۔
انہوں نے پہلےہی کہہ دیا کہ مذاکرات ناکام ہوگئے، ہم عدالت کو کہنا چاہتے ہیں کہ آپ نے شاید ان کو نہیں پہچانا، ہم ان کو 12 سال پہلے پہچان چکے ہیں اور اسی بنیاد پر ہم پی ٹی آئی سے مذاکرات کا حصہ نہیں بن رہے،سپریم کورٹ پہلے اپنا ہتھوڑا ہٹائے،عدالتیں شیڈول خود دیتی اور پھر کہتی ہیں کہ سیاستدان آپس میں بیٹھیں،مردم شماری پر عدم اعتماد،آبادی بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی،۔
جمعرات کو اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ مجھے اس بات پر تعجب ہے کہ انتہائی قابل احترام عدالت عظمیٰ کیوں 90 دن کے اندر پھنس گئی اور اس کو کیوں آئین کے اس پہلو کا اندازہ نہیں ہے کہ وفاق کو بچانا ہے۔