• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اتفاقاََ ایجاد ہونے والی چند چیزیں

بچو! آج ہم آپ کو اُن چند چیزوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو اتفاقاََ ایجاد ہوگئیں تھیں۔ آئیے ذرا دیکھتے ہیں کہ ہماری زندگی کے لیے ضروری بن جانے والی یہ چیزیں کن اتفاقات کے تحت ایجاد ہوئیں۔

1۔ شکرین (چینی کا متبادل میٹھا1870میں روسی کیمیا داں کونسٹینٹین فالبرگ جونز نے ایجاد کی۔ اس ایجاد کا ایک دل چسپ پہلو یہ ہے کہ اگر فالبرگ نے صفائی کے جدید اصولوں پر عمل کیا ہوتا تو شکرین کبھی ایجاد نہیں ہوتی اور دنیا صفر کیلوری والے میٹھے سے محروم رہتی۔

2۔ یہ 1826ء کا واقعہ ہے۔ جان واکر چند کیمیائی مادوں کو ایک برتن میں ایک تیلی کے ذریعے آپس میں ملا رہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ تیلی کے سرے پر ایک سوکھا ہوا گولا سا بن گیا ہے۔ انہوں نے غیر ارادی طور سے تیلی کے سرے کو رگڑ کر سوکھا ہوا مادہ اتارنے کی کوشش کی تو ایک دم آگ جل اٹھی۔ اس طرح بالکل اتفاقاً ماچس ایجاد ہو گئی۔

3۔ سائنس دان پرسی سپینسر راڈار کو بجلی مہیا کرنے والی نئی ویکیوم ٹیوب پر کام کر رہے تھے جسے میگنیٹرون کہتے ہیں۔ اس آلے پر کام کے دوران پرسی سپینسر نے محسوس کیا کہ ان کی جیب میں موجود چاکلیٹ پگھل گئی ہے، انہوں نے اس پر مزید تجربات کیےپھرمائیکرو ویوز کو ایک محفوظ برتن میں بند کرنے کا سوچا اور اسے مائیکرو ویو اَوَن کا نام دیا گیا۔ موجودہ طرز کا میز پر رکھ کر استعمال کیا جا سکنے والا مائیکرو ویو اَوَن پہلی بار 1967ء میں امانا کارپوریشن نے عوام کے سامنے پیش کیا تھا۔

4۔کارن فلیکس 1894ء میں ڈاکٹر جان ہاروےکیلوگ نے ایجاد کی۔ وہ اور ان کے بھائی وِل کرتھ کیلوگ سیونتھ ڈے ایڈوینٹسٹ تھے۔

دونوں بھائی مریضوں کے لیے کسی ایسی غذا کی تیاری کی کوشش کر رہے تھے جس کا کھانا ان کے لیے مفید ہو۔ ایک دن وِل کرتھ اتفاقاً ابلی ہوئی گندم کو ایسے ہی چھوڑ گئے۔ اگلے دن واپس آئے تو گندم باسی ہو چکی تھی۔ انہوں نے اسے پھینکنے کی بجائے بیلنے کے ذریعے چپٹا کرنے کی کوشش کی لیکن گندم چپٹی ہونے کی بجائے دانوں میں بدل گئی۔ انہوں نے وہی دانے مریضوں کو کھانے کے لیے پیش کر دیے۔ مریضوں کو ان کا ذائقہ بہت پسند آیا۔ 

ابلی ہوئی باسی گندم سے بنائے گئے دانوں کی مقبولیت دیکھ کرڈاکٹر جان کیلوگ اور ان کے بھائی ول کیلوگ نے انہیں گرینوز کے نام سے پیٹینٹ کروا لیا۔اس کے بعد انہوں نے دوسری اجناس پر تجربات شروع کیے۔ ان اجناس میں مکئی بھی شامل تھی۔ مکئی کے دانے زیادہ مقبول ہوئے تو دونوں بھائیوں نے کارن فلیکس بنانے اور فروخت کرنے کے لیے کیلوگز کے نام سے کمپنی قائم کر لی۔