اسلام آباد (صالح ظافر) سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان حکومت کے اخراجات کے خصوصی آڈٹ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی، جو ذاتی طور پر لندن گئے ہیں اور اگلے ہفتے ان کی واپسی متوقع ہے، سے کہا جائے گا کہ وہ آڈٹ کو مربوط بنائیں۔ سابق وزیراعلیٰ اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) حافظ حفیظ الرحمان نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے یاد دلایا کہ گلگت بلتستان کے موجودہ وزیر اعلیٰ پی ٹی آئی کے خالد خورشید، جو اپنے ہی علاقے میں رہنے کو ترجیح نہیں دیتے اور اس کے بجائے اپنے قائد عمران خان کے پروٹوکول اور سیکورٹی کا ذریعہ بنتے ہیں جب سے انہیں عہدے سے ہٹایا گیا ہے، گلگت اور لاہور کے درمیان سفر جاری رکھتے ہیں جیسا کہ وہ وزیر اعظم کے حقدار سرکاری پروٹوکول اور سیکورٹی سے دستبرداری کے بعد انہیں اپنا پروٹوکول اور سیکورٹی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے گلگت سے لاہور کے راؤنڈ ٹرپ پر 200 ملین روپے کا خرچہ شامل ہے جس میں سو ملین روپے کا ایندھن بھی شامل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ گلگت بلتستان کی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) ماہ کے آخر میں بلائی جارہی ہے جس میں علاقے کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ پاکستان میں عام انتخابات کے ساتھ ایک ہی دن گلگت بلتستان میں انتخابات کا مطالبہ کرے گی۔