لاہور(آصف محمود بٹ) امریکی قونصل جنرل لاہور ولیم کے میکانیولے نے 22سے 25 مئی تک ساہیوال، پاکپتن اور بہاول نگر کے اضلاع کا دورہ کیا۔ قونصل جنرل نے مقامی حکومتوں کے نمائندوں اور کاروباری برادری کے ارکان سے ملاقاتیں کیں اور امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے مواقع پر غور کیا۔ انہوں نے بابا فرید الدین گنج شکر، تاج الدین چشتی کے مزارات اور تاریخی ہڑپہ میوزیم کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان امریکہ کا قابل قدر شراکت دار رہا ہے اور اب بھی ہے۔ ہماری حکومتوں نے کئی مسائل پر شراکت داری کی ہے اور ہمارے عوام کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ انہوں نے مشہور صوفی بزرگوں کے مزارات پر حاضری دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزارات پنجاب اور پاکستان کے متنوع ثقافتی، تاریخی اور مذہبی ورثے کی علامت ہیں۔ 2001 میں قائم کیا گیا، امریکی سفیر کا فنڈ برائے ثقافتی تحفظ (AFCP) ماحولیاتی دباؤ یا وسائل کی کمی کے خطرے کے تحت تاریخی اور ثقافتی خزانوں کو محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان میں اے ایف سی پی نے ثقافتی تحفظ کے 32 منصوبوں پر 7.6 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔ بحال شدہ مقامات میں بودھی خانقاہیں، ہندو یادگاریں، صوفی مزارات اور مغل سلطنت کے آثار شامل ہیں۔ قونصل جنرل مکینولے نے ساہیوال میں ہڑپہ میوزیم کا بھی دورہ کیا جو ایک قابل ذکر آثار قدیمہ کا مقام ہے۔