کراچی (جنگ نیوز) ورلڈکپ اور ایشیا کپ سے متعلق ڈپلومیسی عروج پر ہے، آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے اور چیف ایگزیکٹو جیوف الرڈائس منگل کو پی سی بی حکام سے ملاقات کریں گے۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ عالمی باڈی کے دو بڑوں کا یہ دورہ فل ممبرز ممالک کے معمول کے دوروں کا حصہ ہے تاہم کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق اس دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈکپ میں شرکت کا سوال ایجنڈے میں سب سے اوپر ہوگا۔ پاکستان آئی سی سی کے سامنے نئے ریونیو ماڈل کا معاملہ بھی اٹھاسکتا ہے۔مجوزہ ماڈل کے تحت بھارتی کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی کی متوقع آمدنی 600 ملین ڈالر میں سے 38 .5 فیصد حصہ ملے گا جبکہ پی سی بی کی جیب میں صرف 5.57 فیصد رقم آئے گی۔ یہ ماڈل ممکنہ طور پر سالانہ جنرل میٹنگ میں منظور کرلیا جائے گا ۔ تاہم پی سی بی چیف کہہ چکے ہیں کہ جب تک انہیں اس ماڈل کی تفصیلات فراہم نہیں کی جاتیں وہ اس کی منظوری نہیں دینگے۔چیئر مین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہناہے کہ ایشیاکپ میزبانی کا فیصلہ بھارت نہیں اے سی سی کو کرنا ہے۔ دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ وسیم خان نے پیر کو آن لائن میٹنگ میں کہا کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں شرکت کے بارے میں کچھ نہ کچھ ضرور ہو رہا ہے۔ جیف ایلرڈائس اور گریگ بارکلے پی سی بی کے حکام کے ساتھ بہت سے موضوعات پر بات چیت کر رہے ہیں۔ لیکن یہ خاص طور پر دو ممالک کے درمیان کا مسئلہ ہے اور آئی سی سی کے عہدیدار اس پر بات کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے بھارتی صدر جے شاہ رواں ہفتے ایشیا کپ کی تاریخ اور وینیو کا اعلان کریں گے۔ جبکہ ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان سات جون کو شروع ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے بعد کیا جائے گا۔