کوپن ہیگن (اے ایف پی) ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے بدھ کو پارلیمنٹ میں جزوی طور پر چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے تحریر کردہ ایک تقریر کی ،تاکہ مصنوعی ذہانت کے انقلابی پہلوؤں اور خطرات کو اجاگر کیا جا سکے۔ ڈنمارک کی حکومت کے سربراہ موسم گرما میں پارلیمنٹ بند ہونے کے موقع پر روایتی تقریر کر رہے تھے ۔میٹے فریڈرکسن نے اپنے خطاب کے دوران اچانک قانون سازوں سے کہا کہ میں نے ابھی جو تقریر کی ہے ووہ میں نے یا کسی دوسرے انسان نے نہیں بلکہ اسے چیٹ جی پی ٹی نے لکھا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگرچہ حکومت کے کام کے پروگرام کی تفصیلات اور رموزو اوقاف دونوں کے لحاظ سے ہمیشہ درست نہیں ہوتی، تاہم اپنی صلاحیتوں کے لحاظ سے یہ دلچسپ اور خوفناک دونوں ہے۔خیال رہے کہ چیٹ جی پی ٹی گزشتہ سال کے آخر میں منظر عام پر آئی تھی، جس نے مختصر ترین اشارے سے مضامین، نظمیں اور گفتگو تخلیق کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔پروگرام کی بھرپورکامیابی سے مصنوعی ذہانت کے میدان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا آغاز ہوا، لیکن ناقدین اور اندرونی ذرائع نے خطرے کی گھنٹی بڑھا دی ہے۔