کراچی(نیوز ڈیسک) ایرانی میڈیا کے مطابق نیوی کمانڈر شاہرام ایرانی نے کہاہے کہ خطے کے ممالک نے آج سمجھ لیا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہی اس خطے کے تحفظ کا ضامن ہو سکتا ہے۔ایران علاقائی استحکام کیلئے خلیجی ریاستوں کے ساتھ بحری اتحاد بنانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تاہم انہوں نے اس اتحاد کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ایرانی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق شاہرام ایرانی کا مزید کہنا تھاکہ جلد ہی ہم اپنے خطے کو ناجائز فورسز سے آزاد ہوتے دیکھیں گے، خطے کے لوگ سلامتی کے شعبے میں اپنے فوجی اہلکاروں کو تعینات کر کے ایک بھرپور کردار ادا کریں گے۔خیال رہے کہ چینی ثالثی سے سعودی عرب اور ایران نے اپنے اختلافات دور کرتے ہوئے رواں برس مارچ میں سات برس کے وقفے کے بعد سفارتی تعلقات بحال کیے ۔ اس کی وجہ علاقائی استحکام اور معاشی تعاون کی ضرورت کو قرار دیا گیا۔ ایران اب خلیجی ریاستوں کے ساتھ بھی کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کوششوں میں ہے۔ایران کے نیول کمانڈر شاہرام ایرانی کے مطابق اس اتحاد میں ایران اور سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، عراق، پاکستان اور بھارت شامل ہوں گے۔ایرانی نیول چیف نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات نے امریکی کی زیرقیادت بحری اتحاد سے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے امریکا کی زیر قیادت 38 رکنی بحری اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کا ایران کی طرف جھکاؤ ان اسرائیلی کوششوں کے لیے مایوسی کا سبب ہے ،جو ایران کی سفارتی طور پر تنہا کرنے کے لیے کی جا رہی تھیں۔متحدہ عرب امارات اولین خلیجی ملک تھا جس نے 2020ء میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اسکے بعد بحرین اور مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا تھا۔