لاہور(جنرل رپورٹر ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ صحافیوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دیں گے اور دو ہفتے میں میکنزم بنا کر اس کو یقینی بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے پروگرا میٹ دی پریس میں اظہار خیال اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات سہیل علی خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ دور میں صحافت پر پابندی و قدغن لگا دی گئی تھی اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا لیکن ہم تب بھی آپ کے ساتھ تھے، صحافیوں کا سیفٹی بل جو وزارت ہیومن رائٹس کو بھجواد یا گیا ہے جس کی بنیاد نواز شریف کے دور اقتدارمیں رکھی گئی تھی اب وہاں ہی لائف انشورنس، دہشت گردی یا حادثاتی معاملات کو شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی صحافیوں کی طرف سے ہسپتالوں اور دوائیوں کے لیےدرخواستیں آتی تھیں تو وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب بھی انہیں خدمت کا موقع ملا تو اس مسئلے کو حل کریں گے،اب ہم میڈیا ورکرز کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دے رہے ہیں جس میں نہ صرف رپورٹرز بلکہ کیمرہ مین بھی فائدہ حاصل کر سکیں گے،جس پر دو ہفتے کے اندر اندر میکنزم بنا کر اسے یقینی بنایا جائے گا۔ موجودہ حکومت نے پیمرا میں پہلی بار حکومتی بزنس کو صحافیوں کی تنخواہوں سے منسلک کر دیا ہے جبکہ آئی ٹی این ای نے دس کروڑ روپے کی ریکوری کر کے جن صحافیوں کی تنخواہیں نہیں دی جار ہی تھیں انہیں تنخواہیں ادا کی ہیں جو ایک تاریخی کام ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہمیں بولنے نہیں دیا جارہا تھا، پارلیمنٹ میں میڈیا کے نمائندوں کو اجازت نہ تھی تو اس وقت نیشنل پریس کلب ہماری آواز بنا اور یہی وجہ ہے کہ لاہور پریس کلب ہو یا اسلام آباد اس کے دروازے ہمارے لئے کھلے رہتے تھے۔آئی ٹی این ای اور پیمرا میں سرکلر دے دیا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز کی تنخواہیں 32000 ہزار سے کم نہ ہوں جو کہ آپ کا حق ہے۔ موجودہ بجٹ میں آئی ٹی کے لیے بہت کام کیا گیا ہے اور پریس کلب کے لیے آئی ٹی کے آلات اسلام آباد آ چکے ہیں جس سے ڈیجیٹل کلب وجود میں آئے گا اور اس سے مثبت رپورٹیں ہوں گی۔