دبئی، اسلام آباد (سبط عارف، ایجنسیاں) دبئی پاکستانی سیاست کا مرکز بن گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف دبئی پہنچ چکے ہیں، متحدہ عرب امارات پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو دبئی حکومت کی جانب سے خصوصی پروٹوکول فراہم کیا گیا۔
نواز شریف دبئی میں 6 اہم ملاقاتیں کیں، ان انتہائی اہم ملاقاتوں میں پاکستان کے معاشی و سیاسی مستقبل پر طویل بیٹھک ہوئی، جبکہ ان کی وطن واپسی کیلئے روڈ میپ پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی جس میں قانونی الجھنوں کے سلجھانے پر مشورے کیے گئے۔
سابق صدر آصف علی زرداری بھی دبئی پہنچ چکے ہیں، جبکہ مزید کئی رہنماؤں کی آمد بھی متوقع ہے۔
آئندہ چند دنوں میں آصف زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم عیدالاضحی متحدہ عرب امارات میں ہی کرینگے، جبکہ انکے ہمراہ مریم نواز بھی موجود ہونگی، نواز شریف کی جولائی کے پہلے ہفتے میں سعودی عرب میں شاہی خاندان سے خصوصی ملاقاتیں طے ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی نااہلی کی سزا 5 سال کرنے کا بل منظور ہوگیا ہے ،نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے قانونی ٹیم بھی تشکیل دیدی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ قانونی ٹیم کی سربراہی کرینگے، معاون خصوصی عطاء اللہ، عرفان قادر اور قانونی مشیر کمیٹی میں شامل ہونگے۔تفصیلات کے مطابق دبئی میں کئی اہم ملاقاتوں کے دوران سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے روڈ میپ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ انتہائی موقر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ دبئی میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے اتوار کی سہ پہر کئی اہم ملاقاتیں کی ہیں جس میں طویل ترین گفتگو کی گئی البتہ ملاقات میں کون کون موجود تھا؟ اس کو ابھی صیغہ راز میں رکھا جارہا ہے۔
دی نیوز کے استفسار پر بتایا گیا کہ انتہائی اہم ملاقاتوں میں پاکستان کے معاشی اور سیاسی مستقبل پر طویل بیٹھک ہوئی اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے روڈ میپ بھی زیر بحث آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے قانونی الجھنوں کے سلجھانے پر مشورے کئے گئے ہیں اور توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی جلد راہ ہموار ہوجائے گی۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف عیدالاضحی اپنے اہل خانے کے ساتھ دبئی میں ہی گذاریں گے اور جولائی کے پہلے ہفتے میں میاں محمد نواز شریف کے سعودی عرب میں شاہی خاندان سے خصوصی ملاقاتیں طے ہیں۔
واضح رہے کہ ماضی میں سنہ 2018 , 2013 اور 07-2006 میں بھی متحدہ عرب امارات پاکستانی سیاست کا مرکز بنا تھا اور سنہ 2018 انتخابات سے پہلے عمران خان اور تحریک انصاف کےرہنماؤں نے متعدد سیاسی بیٹھکیں کی تھیں جبکہ 2013 کے انتخابات سے بھی پہلے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے متعدد سیاسی ملاقاتیں دبئی میں کی تھیں اور پھر انکی حکومت قائم ہوئی تھی۔
اور یہی معاملہ پیپلزپارٹی کی 2007 میں حکومت آنے سے قبل سیاسی ملاقاتوں کا مرکز متحدہ عرب امارات رہا تھا۔ اسی لئے اب یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں پاکستان سے کئی سیاسی رہنماؤں دبئی کا دورہ کریتگے اور سابق وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے۔ مسلم لیگی (ن) کے ذرائع نے توقع ظاہر کی ہے کہ عید الاضحی پر مسلم لیگی وفد بھی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کریگا۔
ادھر سابق صدر پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہر دبئی پہنچ چکے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر آصف علی زرداری دبئی میں چند روز قیام کریں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی دبئی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔
دریں اثنا سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے قانونی ٹیم بھی تشکیل دیدی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کے کیسز کی پیروی کرنے والے امجد پرویز اور دیگر وکلا کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔