لارڈز (جنگ نیوز)عالمی چیمپئن آسٹریلیا نے دوسرے ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ کو شکست دے کر سیریز میں برتری ڈبل کرلی ہے۔ لگاتار دوسری شکست کے بعد ہوم ٹیم کے بیز بال اسٹائل کو تنقید کا سامنا ہے۔ گوکہ انگلینڈ نے دوسری اننگز میں نسبتاً محتاط بیٹنگ کی لیکن پہلی اننگز میں انگلش بیٹرز کا تیز رفتاری سے کھیلنا مبصرین کو زیادہ پسند نہیں آیا۔ ایشز سیریز سے قبل بیزبال اسٹرٹیجی کو مبصرین میزبان ٹیم کی طاقت قرار دے رہے تھے آج وہی اسی طریقہ کار کو غیر ذمہ دارانہ اور خودکش کہہ رہے ہیں۔ سابق انگلش کپتان ناصر حسین کا کہنا تھا کہ انگلش بیٹرز کی حکمتِ عملی سمجھ سے باہرہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے مستقل ہُک شاٹ کھیلنے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور تجویز دی کہ ہر بال ہر رن بنانے کے بجائے اگر کنڈیشنز کے مطابق کھیلا جائے تو بہتر ہوگا۔ سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن کہتے ہیں کہ انگلش بیٹرز کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے ان کے کنٹرول میں کچھ نہیں۔ سابق انگلش کپتان ایلسٹر کک نے کہا کہ جب تک کھلاڑی ٹیسٹ میچ میں رنز اور سیشن کی اہمیت کو نہیں سمجھیں گے، وہ اچھی پوزیشن میں آنے کے بعد بھی میچ نہیں جیت سکیں گے۔ فاسٹ بولر ڈیریک پرنگل نے کہا کہ بیزبال نے بھلے ٹیسٹ کرکٹ کا طریقے کو بدلا ہوگا لیکن پہلے فیلڈنگ کرکے مخالف ٹیم کو ڈھائی سو سے کم رنز پر آؤٹ نہ کرنا انگلش ٹیم کو مہنگا پڑ سکتا ہے۔