• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایچ ای سی ترامیم پر نجی جامعات کا اظہار تشویش، وزیراعظم کو خط

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ا یسو سی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (ایپ سپ) کا ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی خود مختاری ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل 2023پر اظہار تشویش ایپ سیپ نے ملک بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیز کی ترجمانی کرتے ہوئے وزیر اعظم کو بل میں موجود مجوزہ ترامیم سے متعلق تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے جانے والے خط میں چیئرمین ایپ سپ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان نے پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیز کی تحقیقی اور تعلیمی سرگرمیوں کی خود مختاری یقینی بنانے پر زور دیا، خط میں اس جانب بھی توجہ دلائی گئی کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے مجوزہ ترامیم کے اثرات آنے والے وقت میں ہائیر ایجوکیشن کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بنیں گے، ان میں ایچ ای سی کی آزاد حیثیت اور خود مختاری سر فہرست ہے، ایچ ای سی کے قانون میں سیکشن ٹو کی مجوزہ ترمیم پرائیویٹ یونیورسٹیز کی آزادی پر ممکنہ بیرونی کنٹرول اور مدا خلت کی جانب اشارہ ہے، خط میں اس ترمیم سے اٹھارہویں ترمیم اور ایچ ای سی پر آنے والے منفی اثرات بارے بھی نشاندہی کی گئی ہے، ایپ سپ کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ سیکشن فور کیلئے مجوزہ ترمیم سے ایچ ای سی کی خودمختاری محدود ہوجائے گی، اسی ضمن میں صوبائی ایچ ای سی کا کردار بھی محدود ہو گا اور اس سے تمام صوبوں میں موجود یونیورسٹیز کی علاقائی ضروریات کے مطابق کام کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہو گی، ایپ سپ کی جانب سے اس امر کا بھی اظہار کیا گیا کہ یونیورسٹیز میں توازن کی فضا متاثر ہونے سے بیرونی مداخلت بھی مسائل پیدا کرے گی، تاہم یونیورسٹیز میں توازن کی فضا کو یقینی بنانے کیلئے بھی اقدامات کی ضرورت ہے۔

ملک بھر سے سے مزید