• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے پاک سوئس معاہدہ، جنگوں پر وسائل ضائع نہیں کرنا چاہتے، دوسری جانب کی قیادت کو بھی اس طرح سوچنا چاہئے، وزیراعظم

نتھیاگلی، اسلام آباد (ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) قدرتی آفات سے نمٹنےکیلئے پاکستان اور سوئٹزر لینڈ میں معاہدہ، مفاہمتی یادداشت پردستخط ہوگئے، وزیراعظم شہبازشریف نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطےمیں تنائو نہیں چاہتے، جنگوں پر وسائل ضائع نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ماضی میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، دوسری جانب کی قیادت کو بھی اس طرح سوچنا چاہیے، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے سمیت دنیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، موسمیاتی تبدیلی میں ہمارا کوئی کردار ہے نہ غلطی، جدید ٹیکنالوجی سے پاکستان کو قدرتی آفات سے بچایا جاسکے گا، غربت کا خاتمہ، صنعت کاری، زراعت کا فروغ، خواتین کو باصلاحیت بنانا چاہتے ہیں، سیاحت کے فروغ، تعلیم اور دیگر شعبوں میں سوئٹزر لینڈ کے ملکر کام کرنے کے منتظر ہیں،پاکستان سوئٹزرلینڈ کیساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو جمہوریت کے بنیادی اصولوں اور قانون کی حکمرانی پر مشترکہ یقین کی بنیاد پر مبنی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو نتھیاگلی میں سوئس وزیرخارجہ اوروفاقی قونصلراگنازیوکاسس سے ملاقات اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے مزیدسوئس کمپنیوں کو پاکستان میں خاص طور پر قابل تجدید توانائی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ قدرتی آفات سے نمٹنے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے وسائل پاکستان کو ترقی دینے کیلئے استعمال کرنے کے حوالے سے پر عزم ہیں اور دوسری جانب کی قیادت کو بھی اسی طرح سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے اس خطے میں پائیدار امن کیلئے ہمیں بغیر کسی الجھن کے واضح طور پر یہ سمجھنا ہوگا کہ اس کیلئے ہمیں اپنے مسائل بشمول مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، اس کے بغیر اس خطے میں امن نہیں ہوسکے گا۔ وزیراعظم نے سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات نمٹنے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا کہ مستقبل میں آفات سے نمٹنے کیلئے مل کر نئے طریقوں اور ٹیکنالوجی کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ ہم آفات کے حوالے سے ایڈوانس وارننگ سسٹم، جدید ٹیکنالوجی اور دیگر چیزیں حاصل کرنے کیلئے سوئٹزر لینڈ کے تعاون کے منتظر ہے جس سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی آفات بڑی حد تک محفوظ بنایا جاسکے گا، اس کے علاوہ ہماری اس حوالے سے بھی اچھی گفتگو ہوئی کے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کو کس طرح فروغ دیا جائے، پاکستان میں ہمارے پاس یقیناً انفرا اسٹرکچر اور سیاحت کو بڑھانے والی دیگر سہولیات کا فقدان ہے، میں آپ کے ساتھ اس سلسلے میں اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بھی کام کرنے کا منتظر ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے ذکر کیا کہ دنیا کے اس خطے میں امن برقرار رکھنا کتنا اہم ہے اور مجھے آپ کے اس بیان سے بہت حوصلہ ملا کر سوئٹزر لینڈ پر امن گفتگو کو فروغ دینے میں کردار ادا کرے گا۔

اہم خبریں سے مزید