پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور کے گریڈ 18کے ایک لیکچرر کو ہراسانی کاالزام ثابت ہونے پر جبراً استعفی لے لیا گیا۔ کے ایم یو میں انٹی ہراسمنٹ کمیٹی فعال ہے جو مختلف کیڈرز کے عملے اور طلباء وطالبات کی شکایات پرفوری کارروائی کرتی ہے۔چند روز قبل پلیجرازم پر سینڈیکیٹ کی منظوری سے گریڈ21کے ایک پروفیسرکو ملازمت سے سبکدوش کیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں کرپشن کاالزام ثابت ہونے پر ایک کلاس فور ملازم کو بھی نوکری سے برخواست کیاگیا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا ہے کہ کے ایم یو کو ایک صاف شفاف اورکرپشن فری ادارہ بنانا ان کا مشن ہے اس ضمن میں نہ تو کسی کا دباؤ قبول کیا جائے گا اور نہ ہی کسی مصلحت سے کام لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کے ایم یو میں جنسی ہراسانی،پلیجر ازم اور کرپشن کے لئے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنا رکھی ہے جس پر سختی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے، یونیورسٹی کی انٹی ہراسمنٹ کمیٹی آزادانہ ماحول میں کام کررہی ہے۔