کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا سابق وزیراعظم سے متعلق عدالتی کارروائی کے حوالے سے پیدا ہونے والے خدشات درست ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ عدلیہ کے سابق وزیراعظم سے متعلق نرم گوشہ رکھنے کا تاثر درست ہے، اس ملک میں عدالتوں سے سب سے زیادہ ریلیف ہاؤس آف شریف کو ملا ہے.
ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان سے متعلق عدالتی کارروائی کے حوالے سے خدشات درست نہیں ہیں، یہ عدلیہ کے خلاف ایک منظم سازش ہے، اس ملک میں عدالتوں سے سب سے زیادہ ریلیف ہاؤس آف شریف کو ملا ہے، نواز شریف سے حمزہ شہباز تک، سلمان شہباز سے اسحاق ڈار اور مریم نواز تک سب سے زیادہ ریلیف ملے ہیں
ن لیگی قیادت کو جسٹس قیوم والی عدلیہ چاہئے جو ان کے ساتھ مل کر کھیلے، عمران خان کا توشہ خانہ کیس قانونی طور پر کمزور لیکن ٹیکنیکلی مضبوط تھا، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے توشہ خانہ ریفرنس مسترد کردیئے لیکن عمران خان کا کیس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔
اعزاز سید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال پر مکمل اعتماد ہے تو اتحادی جماعتوں کو ان پر مکمل عدم اعتماد ہے،اس سے یہ بات طے ہوگئی کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال غیرجانبدار نہیں ہیں، ایک پارٹی انہیں اپنا جج تو دوسری پارٹی انہیں اپنا مخالف سمجھتی ہے، فون ٹیپنگ بہت غلط کام ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے، توقع تھی کہ چیف جسٹس اپنے قریبی عزیزوں کی آڈیو ٹیپ کی تحقیقات کا حکم دیں گے۔