کراچی( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے اپنی معطلی کے حوالے سے وزارت بین الصوبائی امور اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کو پسپائی پر مجبورکردیا ہے۔ 17اگست کو حکومت نے فیڈریشن کو معطل کردیا تھا مگر فیڈریشن نے حکومتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ میں تبدیلی کردی، اب بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے31 اگست کو کانگریس اجلاس طلب کر کے حکومت کو دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کیا ہے۔ پی ایس بی نے تاحال کلبوں کی اسکروٹنی اور سابقہ عہدے داروں کے کیسز ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے متعلق کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ کانگریس اجلاس کے بارے میں دو سابق سکریٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد علی خان اور شہباز احمد سینئر نے کہا ہے کہ حکومت نے عہدے دار معطل کئے ہیں، کانگریس موجود ہے، موجودہ ایسوسی ایٹ سکریٹری ظاہر شاہ کا کہنا ہے صدر نے اپنے اختیارات کے تحت فیڈریشن کو معطل کر کے کانگریس اجلاس طلب کیا ہے ، منظور جونیئر کے انتقال کے باعث نئے ارکان کی تقرری کی جائے گی۔ سابق اولمپئن سلیم ناظم کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدام حکومت اور پی ایس بی کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب پی ایس بی کے ایک سابق اہلکار نے کہا کہ پی ایس بی2004 کے آئین کے تحت کسی بھی فیڈریشن کو معطل کرنے یا ایڈہاک لگانے کے اختیارات کھو چکا ہے۔