اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی اٹک جیل میں سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔ اٹارنی جنرل نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دستیاب سہولیات پر بند لفافے رپورٹ جمع کرائی۔ اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظاہر اور جسٹس مندوخیل کے چیمبرز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل سے متعلق رپورٹ جمع کرائی۔ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بہتر کلاس کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فرمائش پر دیسی گھی میں تیار دیسی چکن اور بکرے کا گوشت بھی دیا جاتا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی،چائے فراہم کی جاتی ہے، دوپہر اور رات کو پھل، سبزیاں، دالیں، چاول کھاتے ہیں، میٹرس،پنکھا، ائیر کولر، 4 تکیے، میز، کرسی کی سہولت ہے، 4 قرآن پاک انگلش ترجمہ، 25 تاریخی کتابیں فراہم کی گئی ہیں،21انچ کا ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیا جاتا ہے، ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے، اضافی سیکورٹی پر54 اہلکار مامور ہیں، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کیلئے اسٹاف بھی دیا گیا، اہل خانہ، وکلاء سے ملاقاتیں اور چہل قدمی کی اجازت ہے۔ سابق وزیراعظم کی فرمائش پر انہیں انکی پسند کی اشیاء رقم کی ادائیگی پر فراہم کی جاتی ہیں،سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو دیے جانے والےکھانےکا مینیو بھی شامل ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے، دن اور رات کےکھانے میں انہیں تازہ پھل، سبزیاں، دالیں اور چاول مینیو کے مطابق دیے جاتے ہیں۔۔ اٹارنی جنرل آفس کی تیار کردہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل کے سامنے کوریڈورمیں چہل قدمی کی اجازت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں سب سے محفوظ ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ملحقہ بیرکس کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 بائی 11 کے سائز کی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے واش روم کی دیوار 6 فٹ اونچی اور واش روم کا سائز 7 بائی 4 ہے، عمران خان کو جیل میں وائٹ واش، پکا فرش اور ایک پنکھےکی سہولت میسر ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہتر کلاس کا قیدی ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو میٹرس، ائیر کولر، 4 تکیے، میز اور کرسی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عمران خان کو 4 قرآن پاک انگلش ترجمہ اور 25 تاریخی کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ اٹارنی جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 21 انچ کا ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیا جاتا ہے، انہیں روازنہ بیرک، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کیلئے اسٹاف بھی دیا گیا ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کیلئے جیل میں اضافی 54 اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق قیدی کے اہلخانہ منگل کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کر سکتے ہیں جبکہ قیدی کے وکلا بدھ کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کر سکتے ہیں، اس قانون کے تحت 7 تا23 اگست ان کی 3بار اہلیہ اور3بار وکلا سے ملاقات کرائی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی کا معائنہ 5 ڈاکٹرز کی ٹیم کرتی ہے۔