• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کررہے ہیں، جان اچکزئی

کوئٹہ(نمائندہ جنگ) نگراں صوبائی وزیر اطلات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے جارہے ہیں ، بلوچستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سیکورٹی فراہم کرنا نگراں حکومت کی اولین ترجیح ہوگی ، کرپشن کے سنگین الزامات والے منصوبوں کوڈراپ کریںگے نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے کہا کہ 20 لاکھ گھرانوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے، صوبائی وزیر تعلیم و سیاحت و آثار قدیمہ ڈاکٹر قادر بخش بلوچ نے کہا کہ دنیا چاند پر پہنچ گئی ہمارے سکولوں میں باتھ روم کی سہولت نہیں ، جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ دنیا تیزی کے ساتھ جیو اکنامکس کی جانب بڑھ رہی ہے۔ ہم نے موقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو یہ ہمای بدقسمتی ہوگی ۔ روایتی طریقوں سے مزید کام نہیں چلے گا۔ نگراں صوبائی حکومت نے بلوچستان میں بین الااقوامی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو آپریشن کا فیصلہ کیا ہے ۔ نگراں حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس تاثر کو غلط ثابت کرے گی کہ بلو چستان میں سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا ، معدنیات، ساحل اور انرجی کے شعبے میں کام کرنے کے مواقع موجودہیں اگر ہم ایمانداری کے ساتھ کام کریں تو ایشیاء میں ہر پانچواں ڈالرہمیں ملے گا ۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کے وژن کے مطابق بلوچستان کوترقی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ صوبے میں یوریا ، کھاد ، چینی ، ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے حوالے سے زیروٹالرنس کی پالیسی پر گامزن ہیں ۔ سرحدی علاقوں کے لوگوں کو متبادل ذریعہ معاش فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ۔ سیکورٹی فورسز کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ اسپتالوں کی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں ۔ جلد اسپتالوں میں ادویات کی قلت اور قیمتوں میں اضا فے سمیت دیگر تمام مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ بلوچستان کے 20 لاکھ گھرانوں میں ہیلتھ کارڈ فراہم کرنے جارہے ہیں صوبے کے ہر ضلع میں ایک ماڈل اسکول قائم کیا اور تمام اسکولوں میں جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کی نگران حکومت نے صوبے کی ترقی کے لئے روڈ میپ تیار کرلیا ہے تاکہ کم وقت میں بلوچستان کو ترقی کی جانب رواں دواں کیا جاسکے ۔ نگراں حکومت کے پاس 2 دن یا پھر 2 ماہ کا وقت ہو ہم نگراں وزیراعلی میر علی مردان خان ڈومکی کے وژن کے مطابق بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے ۔محدود مدت میں بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ نگراں صوبائی حکومت نے بلوچستان میں بین الااقوامی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو آپریشن کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھتری تلے کم وقت میں تمام سہولیات سیکورٹی سمیت فراہم کی جاسکے ۔ بلوچستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کیلئے کھول دیا ہے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر نے کے لئے کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم اور پاک فوج کے سربراہ کا وژن ہے کہ بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے اگر ہم نے اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا تو یہ ہمارے لئے بد قسمتی کی بات ہوگی ۔ بلوچستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سیکورٹی فراہم کرنا نگراں حکومت کی اولین ترجیح ہوگی ، نگراں حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس تاثر کو غلط ثابت کرے گی کہ بلو چستان میں سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا ۔ ہم اپنے عملی اقدامات سے بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ۔انہون نے کہا کہ صوبے میں چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے جارہے ہیں جس میں تمام سیکورٹی اداروں کا تعاون حاصل ہے صوبے میں کسی صورت چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ برداشت نہیں کی جائے گی ۔ سرحدی علاقوں کے لوگوں کو متبادل ذریعہ معاش فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔بلو چستان کے چند اضلاع کے علاوہ تمام صوبہ پرامن ہے دہشتگرد کہیں بھی ہوں انہیں گھس کر انجام تک پہنچایا جائے گا ، سی ٹی ڈی کی کاروائیوں کو سراہتے ہوئے انہون نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریکوڈ ک سمیت اور بی ٹو بی پراجیکٹ پر کا م کیا جارہا ہے جس سے بلوچستان کو فائد ہ پہنچے گا ۔ گزشتہ سترسالوں سے معاشی مسائل حل کرنے کیلئے کوئی روڈمیپ نہیں بنایاگیاکرپشن کے سنگین الزامات والے منصوبوں کوڈراپ کریںگے، انہوں نے کہا کہ کر سابق وزراء سے سرکاری گھراورگاڑیاں واپس کرنے کے لئے لائحہ عمل طے کرلیا ۔اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے لیکن محددو مدت میں محکمہ صحت کی بہتری کیلئے وہ کام کریں گے جس سے عوام بھرپور فائدہ اٹھاسکیں ۔ محددو مدت میں محکمہ صحت کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں ۔ ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کو اسپتالوں میں تعینات کیا جارہا ہے ملک بھر سے بلوچستان میں قابل لوگ لے کر آئیں گے ۔اس موقع پر نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرامیرمحمدجوگیزئی نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت رواں ماہ بیس لاکھ خاندانوں کوہیلتھ کارڈجاری کرے گی جس کے ذریعے غریب عوام کو ملک کی کسی بھی ہسپتال میں مفت علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جائیںگی، قومی شناختی کارڈہی ہیلتھ کارڈتصورکیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر 700 ایڈہاک ڈاکٹر بھرتی کیے گئے ہیں صوبے میں 4 میڈیکل کالج کے ٹیچنگ اسپتالوں پر توجہ دی جائے گی ۔ انہوںنےکہا کہ بلوچستان میں روٹین ایمونائزیشن کی12 ویکسینشن کررہے ہیں وفاقی وزیر صحت بھی ہم سے رابطے میں ہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بلوچستان بالخصوص کوئٹہ کے اسپتالوں کی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں جلد اسپتالوں میں ادویات کی قلت اور قیمتوں میں اضا فے سمیت دیگر تمام مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر قادر بخش بلوچ نے کہا کہ بلو چستان میں اس وقت 5716 اسکول ایسے ہیں جہاں باتھ روم کی سہولت تک موجود نہیں ہیں جن میں 1783 گرلز سکول ہیں ، دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے اور ہمارے سکولوں میں باتھ روم کی سہولت موجود نہیں ۔ صوبے کے ہر ضلع میں ایک ماڈل اسکول قائم کیا اور تمام اسکولوں میں جدید سہولیات فراہم کی جائینگی ، بلو چستان میں 81 فیصد اسکول پرائمری اور صرف 11 فیصد ہائی اسکول ہیں جلد ہی 100 پرائمری اسکولز کو اپ گریٖڈ کیا جائے گا ۔

اہم خبریں سے مزید