کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال الیکشن میں جیت ہماری ہوگی، قائد ن لیگ، کیا نواز شریف کا دعویٰ درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار کی امید اسٹیبلشمنٹ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کو دوبارہ وزیراعظم قبول کرلے گی اس پر شکوک ہیں، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بنایا تھا مگر خود ووٹ کی عزت پامال کی تھی۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف ان کرداروں کو بھی بے نقاب کریں جن کی مدد سے وہ لندن گئے، نواز شریف علاج کیلئے چند ہفتوں کیلئے باہر گئے تھے لیکن نہ علاج کروایا نہ اسپتال میں داخل ہوئے وہ کیا بات کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کس ڈیل کے تحت گئے تھے کس ڈیل کے ساتھ واپس آئے ہیں کیا بات کریں گے، نواز شریف کے پاس موجودہ ملکی حالات اور بحران سے ملک کو نکالنے کا کوئی حل نہیں یہ صرف انتخابی بیانیہ ہے، نواز شریف سمجھتے ہیں اس الیکشن میں انہیں عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں اس لیے ان کا ذکر نہیں کررہے۔
سلیم صافی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ہائی مورال گراؤنڈ پر نہیں ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے ماضی میں ن لیگ سے پیپلزپارٹی کے مقابلہ میں جو کام لیا تھا وہی پی ٹی آئی سے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے مقابلہ میں لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف جس جنرل باجوہ کا نام لے رہے ہیں اسی کو انہوں نے ایکسٹینشن دے کر ملک سے باہر جانے کا موقع حاصل کیا تھا، نواز شریف بیماری کی بنیاد پر چند ہفتے کیلئے باہر گئے مگر اب تک واپس نہیں آئے ، اس دوران انہوں نے کئی ممالک کے سفر بھی کیے مگر پاکستان نہیں آئے، نواز شریف نے جعلی اسمبلیوں سے اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے قانون سازی کروائی۔