کراچی(اسٹاف رپورٹر) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہ مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں خود کش حملہ اور ہنگو میں مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع میں عاشقان رسول ﷺ کی شہادتیں قومی سانحہ ہیں، واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرکے دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث سفاک کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ یہ باتیں انہوں نے پیر کو کراچی پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں،اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء پاکستان سندھ کے صدر مفتی محمد ابراہیم قادری ،جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر مفتی محمد غوث صابری ودیگر رہنما شریک تھے، انہوں نے مزید کہاکہ عید میلاد النبی ﷺ کے اتنے بڑے مجمع کی سیکورٹی کے لئے اداروں کو متعدد بار مطلع کرنے کے باوجود سیکورٹی کے ناقص انتظامات کئے گئے اور حکومت اور لاء اینڈ آرڈر قائم رکھنے والے اداروں کے دعوے صرف زبانی خرچ ثابت ہوئے ہیں،مستونگ حملہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کا کوئی پہلا واقعہ نہیں، حال ہی میں فاٹا کے اندر جمعیت علماء اسلام کے جلسہ میں حملہ ہوا، اس کے بعدجڑانوالا میں اقلیتی برادری کے ساتھ ظلم و بربریت کی گئی اوراس کے فورا بعد جے یو آئی کے سینیٹرحافظ حمد اللہ پر حملہ کیا گیا،اب ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش کی ، بلوچستان میں بیرونی مداخلت کئی عرصے سے جاری ہیں پاکستان دشمن قوتیں بلوچستان میں امن دیکھنا نہیں چاہتے کیوںکہ پاکستان کی ترقی بلوچستان کے امن کے ساتھ منسلک ہے،بلوچستان میںراء،موساد اور بلیک واٹر کی سرگرمیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔