• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپتال پر اسرائیلی بمباری، 500 شہید، عمارت تباہ، سیکڑوں ملبے تلے دب گئے، سلامتی کونسل میں جنگ بندی قرارداد مسترد، روس مغرب پر برہم، بائیڈن آج اسرائیل پہنچیں گے

غزہ ، کراچی (اے ایف پی ، نیوز ڈیسک) اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں خوفناک بمباری کا سلسلہ جاری ، غزہ کے اسپتالوں ،اقوام متحدہ کی محفوظ پناہ گاہوں اور امدادی کارکنوں پر بھی فضائی حملے ، غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کردی جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ، بمباری میں اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں آگ لگ گئی ، ملبے تلے سیکڑوں افراد دب گئے ، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال ہزاروں زخمیوں ،مریضوں اور بے گھر فلسطینیوں سے مکمل بھرا ہوا تھا ، شہداء میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کے متعدد ارکان شامل تھے ، اسپتال غزہ کے ان اسپتالوں میں شامل تھا جسے اسرائیلی فوج نےخالی کرنے کی دھمکی دے رکھی تھی ،امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اسپتال پر حملے کے وقت کی ویڈیو جاری کردی ہے جس میں اسپتال کے اوپر سےطیارے کی نقل وحرکت دیکھی جاسکتی ہے اور اچانک دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھتی ہے ، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے حملے کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے اس کا الزام امریکا پر عائد کردیا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کی کھلی جارحیت کو تحفظ فراہم کررہا ہے ۔ حماس کے میڈیا آفس نے غزہ کی پٹی میں الاہلی عرب اسپتال پر حملے کو جنگی جرم قرار دیا ہے،حماس کے عسکری ونگ نے کہا ہے کہ اس نے ’شہریوں پر حملوں‘ کے جواب میں تل ابیب اور یروشلم پر راکٹ داغے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے حملے پر تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے، حملے کے بعد فلسطین کے مختلف شہروں راملہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے محمود عباس کیخلاف نعرے لگائے ،اس دوران فلسطینی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ بھی کی ، قطری نشریاتی ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے اردن کے دارالحکومت عمان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے بدھ کو ملاقات کا پروگرام منسوخ کر دیا ہے اور وہ واپس مقبوضہ مغربی کنارے پہنچیں گے ، اردن میں بھی ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں جنہوں نے دارالحکومت عمان میں اسرائیلی سفارتخانے پر دھاو بولنے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے انہیں قابو کرنے کیلئےا ٓنسو گیس کی شیلنگ کردی ، امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کو اسرائیل کا دورے پر پہنچیں گے ،صدر بائیڈن خود اپنے دورے کی تصدیق کرچکے ہیں، انہیں اردن میں فلسطین اور مصر کے صدور سے بھی ملاقات کرنا تھی،امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کے دورے پر جانے کی تصدیق کردی ہے۔ کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اسپتال پر حملےکو ناقابل جواز، غیر قانونی اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ غزہ سے آنے والی خبریں تباہ کن ہیں ۔ یورپی یونین کےسربراہ چارلز مائیکل نے اسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے یورپی رہنماؤں کے ویڈیو اجلاس میں کہا کہ ہماری آنکھوں کے سامنے سانحہ رونما ہورہا ہے اور اسپتال پر حملے نے وحشت میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ پاکستان نے بھی غزہ کے اسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل دفاع قرار دیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری اسرائیلی بمباری اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کروانے میں کردار ادا کرے۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسپتال پر حملہ اسرائیلی فورسز کا سنگین جرم ہے جس میں سیکڑوں شہری شہید ہوئے ہیں ۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ عالمی برادری انسانیت کیخلاف اسرائیلی مظالم رکوانے کیلئے کردار ادا کرے ۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیلی حملے کو جنگی جرم اور نسل کشی قرار دیا ہے ۔ ایک شاہی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کیخلاف اپنے جنگی جرائم روکے ۔ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ افراتفری کے دہانے پر ہے۔موت اور تباہی کا نیا دور ہماری طرف آنے والا ہے۔اردنی وزارت خارجہ نے حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کردی ہے ۔ ایران نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملےکو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ایران نے اسرائیل کے خلاف چند گھنٹوں میں کارروائی کی وارننگ دے دی۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے اس لیے مزاحمتی محاذ کا حملہ ممکن ہے اور ایران کا خود جنگ میں شریک ہونا بھی خارج از امکان نہیں۔ غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد استنبول میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارتخانے کا گھیراؤ کرلیا ہے ۔ روس اور متحدہ عرب امارات نے اسپتال پر بمباری کیخلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے ۔ سعودی عرب کی کابینہ نے منگل کو فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر جنگ بند اور غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی ختم کی جائے۔ قطر نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں، اسکولوں اور آبادیوں پر اسرائیلی حملے اشتعال انگیزی ہے ۔ مصر نے اسپتال پر اسرائیل کی وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری طور پر اقدام اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں اس کے محفوظ ٹھکانوں پر بھی حملے کئے ہیں ، اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں واقع المغازی پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے کئےجس میں متعددافراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی حکام نے اس کیمپ میں شہید افراد کی تعداد 8بتائی ہے ۔ اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا بھائی اور بھتیجے سمیت ان کے خاندان کے 14افراد شہید ہوگئے ہیں ، صہیونی کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے بڑھ گئی ، سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کیلئےر وس کی پیش کردی قرارداد مسترد کردی ، اقوام متحدہ میں پیش کردہ روسی قرارداد میں روس کے علاوہ ، چین ، متحدہ عرب امارات ، موزمبیق اور گبون نے حمایت کی جبکہ امریکا، برطانیہ ، فرانس اور جاپان نے اس کی مخالفت کردی ، 6ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ، اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب ویزیلی نیبنزیا نےکہا کہ سلامتی کونسل مغرب کے ہاتھوں یرغمال ہے ، پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لئے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے الزام عائد کیا کہ روس نے اپنی قرارداد میں حماس کی مذمت نہیں کی اور ماسکو حماس کو تحفظ فراہم کررہا ہے ، دوسری جانب لبنان میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے مزید 4ارکان شہید ہوگئے ہیں، اسرائیل اور حزب اللہ نے تصدیق کردی ہے ، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے جواب میں گائیڈڈ میزائلوں سے جوابی حملے کئے گئے ہیں ۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری فوری روکنےکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے جرائم جاری رہے تو دنیا بھرکے مسلمانوں اور مزاحمتی قوتوں کو کوئی نہیں روک سکتا۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ صورتحال کے کسی بھی حد تک جانے پر دو ہزار فوجی اہلکاروں کو مشرق وسطیٰ کے لیے ہائی الرٹ پر تیاررکھا گیا ہے۔غزہ میں خوراک اور پانی کی صورتحال بدتر ہوگئی ہے ، اسرائیلی فضائیہ نے رفاہ کی راہداری پر بھی فضائی حملے کئے ہیں تاہم اس سے ہونے والا جانی نقصان واضح نہیں ہے۔

اہم خبریں سے مزید