• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوجی عدالتوں سے انصاف کی توقع، ملٹری اتھارٹی کا دوران حراست سلوک اچھا ہے، 9 مئی واقعات کے 9 ملزمان کا سپریم کورٹ سے رجوع

اسلام آباد (ایجنسیاں، جنگ نیوز) سپریم کورٹ میں سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف کیس میں 9مئی واقعات کے 9 ملزمان نے بھی اعلیٰ عدالت سے رجوع کر لیا ہے، ملزمان نے سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے دائر کیں۔

 جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ9، 10مئی کے واقعات کی روشنی میں گرفتار102افراد کے کیس کی سماعت آج سے شروع کریگا۔

 درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں سے انصاف کی توقع ہےملٹری اتھارٹی کا دوران حراست سلوک اچھا ہے، عدالت ہمیں مقدمے میں فریق بنائے، فوجی عدالتوں کے مقدمے کے فریقین نے درخواست ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں جمع کرا دی ہے۔

 فوجی عدالتوں کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، 9 مئی کے واقعے کے بعد بطور ملزمان فوجی اتھارٹی کے زیر حراست ہیں، ملٹری اتھارٹی کا دوران حراست سلوک غیر متوقع طور پر بڑا اچھا ہے۔ 

درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ملٹری اتھارٹی سے انصاف کا مکمل یقین ہے، سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے مقدمے کے متاثرہ فریق ہیں۔ 

درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ ہمیں مقدمہ میں فریق بنائے، سپریم کورٹ فریق بناکر ملٹری اتھارٹی کو جلد ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے۔ جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئی ایس آئی اسٹیبلشمنٹ فیصل آباد اور کنٹونمنٹ سیالکوٹ پر حملہ کرنیوالوں کا ٹرائل بھی کیا جائیگا، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کیخلاف سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت پیر کو دن ساڑھے 11 بجے شروع ہوگی۔ 

واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی سے متعلق فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شروع ہوگیا، ملزمان GHQ،کور کمانڈر ہاؤس لاہور، فیصل آباد، میانوالی، گوجرانوالہ، بنوں میں ملٹری تنصیبات پر حملوں میں ملوث،حکومت نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔ 

تحریری جواب میں مزید کہاگیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے دوران قصور وار ثابت نہ ہونے والا بری ہو جائیگا، فوجی عدالتوں میں ٹرائل سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہو گا.

 فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے بعد قصور وار ثابت ہونے پر معمولی سزائیں ہونگی، جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 9اور 10 مئی کے واقعات میں قید مکمل کرنے والوں کو رہا کر دیا جائیگا، فوجی ٹرائل کے بعد سزاؤں کیخلاف سزا یافتہ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکیں گے۔

kk

اہم خبریں سے مزید