اسلام آباد (صالح ظافر) نون لیگ نے اپنے کارکنوں اور رہنماؤں سے کہا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف کی ریلیف کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق، نواز شریف مری میں ایک رات قیام کے بعد بذریعہ سڑک اسلام آباد جائیں گے۔
مریم نواز، پرویز رشید، سینیٹر اسحاق ڈار مری میں ان کے ساتھ ہیں اور سبھی رہنما ان کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے بھائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں گے اور لاہور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گے۔ اسلام آباد میں قیام کے دوران چند دیگر اہم شخصیات بھی ان کے ہمراہ ہوں گی۔
نواز شریف منگل کو مولانا فضل الرحمان اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
مولانا کی ساس رواں ماہ کے اوائل میں انتقال کرگئیں جب کہ طارق فضل کے صاحبزادے کا انتقال ٹریفک حادثے میں جولائی میں ہوا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ کی پوری قیادت آج ڈاکٹر طارق فضل سے ان کی چک شہزاد کی رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے جا سکتی ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے اسلام آباد میں نون لیگ کے قائد کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کی گئی۔
انہیں توقع ہے کہ نون لیگ اپنے کارکنوں کو پرسکون رہنے کی ہدایت کر چکی ہے لہٰذا صورتحال پرامن اور قابو میں رہے گی۔
نون لیگ کے قائد کی قانونی ٹیم نے پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کیں جس میں ایون فیلڈ پراپرٹی اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز کی اپیلیں بحال کرنے کی درخواست کی گئی۔
سابق وزیراعظم کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز نے درخواستیں دائر کیں اور عدالت سے استدعا کی کہ مقدمات میں میرٹ پر دلائل سننے کے بعد اپیلوں کا فیصلہ کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی عدم موجودگی میں اپیلیں ختم کر دی گئیں، سابق وزیر اعظم صحت کے مسائل کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکے، انہوں نے اپنی ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ درخواست گزار اپنی میڈیکل رپورٹس لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرا رہے ہیں۔