• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت خزانہ کا سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو 2000 یونٹس بجلی ماہانہ کے پیسے دینے سے انکار

اسلام آباد ( مہتاب حیدر) وزارت خزانہ نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان انورظہیر جمالی کی جانب سے 2000یونٹس بجلی کے استعما ل پر رقم فراہم کرنے سے انکار کر تے ہوئے کہا ہےکہ قواعد اس رقم کی ادائیگی کی اجازت نہیں دیتے۔وزارت خزانہ ریگولیشن ونگ کی جانب سے اسسٹنٹ رجسٹرار کو بھجوائے گئے سرکاری خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی مراعات کے آرڈر 1997میں کہاگیا ہے کہ جج کی ریٹائرمنٹ پر اور اس کی موت کے بعد اس کی بیوہ سرکاری خرچ پر 2000یونٹس کے استعمال کا استحقاق رکھنے کےبارے میں جو حوالہ دیا گیا ہے اس قاعدہ کی رو سے حکومت سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی جانب سے خرچ کی گئی بجلی میں سے زیادہ سے زیادہ 2000یونٹس تک کی بجلی کے استعمال کے اخراجات اٹھاسکتی ہے ۔یہ 2000یونٹس زیادہ سے زیادہ حد ہے اور موجودہ قواعد مندرجہ بالا مونیٹائزیشن ( رقم ادا کرنے ) کی اجازت نہیں دیتے ۔ آپ سے درخواست ہے کہ مزید ضروری اقدام کریں۔ واضح رہے کہ جسٹس انورظہیر جمالی نے 3 اکتوبر کو وزارت خزانہ کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا تھا کہ تین سال تک کے دوہزاریونٹس ماہانہ ان کےبجلی کے بل کی نیٹ مانیٹرنگ میں ایڈجسٹ کیے جائیں کیونکہ انہوں نےاپنے گھر پر سولر سسٹم لگوالیا تھاجس کی وجہ سے وہ ججز کو استحقاق کے مطابق حاصل سہولت سے فائدہ نہیں اٹھاپائے۔
اہم خبریں سے مزید