کراچی (اسٹاف رپورٹر) ورلڈ کپ کی بدترین کارکردگی کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نئے عزم اور نئی ٹیم انتظامیہ کے ساتھ پنڈی اور اسلام آباد میں ڈیرے جمع لئے ہیں جہاں جمعرات سے نئے کپتان شان مسعود کی قیادت میں قومی ٹیم اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے اور مشکل مشن کی تیاری کا باضابطہ آغاز کرے گی۔ ورلڈکپ کے بعد بابر اعظم نے استعفی دے دیا تھا۔ مکی آرتھر اور ان کے ساتھ آنے والے تمام غیر ملکیوں کو فارغ کردیا گیا ہے اور محمد حفیظ نے ڈائریکٹر اور ہیڈ کوچ کی ذمے داری سنبھال لی ہے جبکہ بولنگ کوچز عمر گل اور سعید اجمل کیمپ میں بولروں پر کام کریں گے۔ بابر اعظم چار سال بعد عام کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلیں گے۔ ٹیم کے تمام تر انتظامات محمد حفیظ کے ہاتھ میں ہوں گے۔ محمد حفیظ نے وہاب ریاض اور شان مسعود کے ساتھ مل کراٹھارہ رکنی ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ذرائع کے مطابق ریحان الحق کی جگہ خاص طور پر آئندہ دورہ آسٹریلیا کے لیے نوید اکرم چیمہ پاکستان ٹیم کے منیجر کے فرائض انجام دینگے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے تربیتی کیمپ جمعرات سے پنڈی اسٹیڈیم میں شروع ہوگا ۔ کھلاڑیوں نے بدھ کے روز کیمپ میں رپورٹ کردی ہے۔ امام الحق اور فہیم اشرف کو شادی کی وجہ سے بورڈ نے کیمپ سے مستثنٰی کردیا ہے۔ حسن علی اور محمد وسیم جونیئر جمعہ کے روز کیمپ میں شامل ہونگے۔ پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی کے دور میں جب مکی آرتھر کو ٹیم ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تو اس وقت ٹیم منیجر کی ذمہ داریاں ریحان الحق کو سونپی گئی تھیں۔ منصور رانا پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ منیجر ہونگے۔ بولنگ کوچ مورنے مورکل کی جگہ عمر گل کو ملی ہے۔