کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان کے مقدمات میں ذرا بھی مماثلت نہیں ہے
نمائندہ خصوصی جیو نیوز اعزاز سید نے کہا کہ سائفر کیس کا ٹرائل لگتا ہے اگلے انتخابات سے پہلے جنوری کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں مکمل کرلیا جائے گا،نمائندہ خصوصی جیو نیوز اویس یوسف زئی نے کہا کہ عمران خان سائفر کیس میں بھی گرفتار ہیں باقی کیسوں میں ضمانت تک جیل سے باہر نہیں آسکتے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان کے مقدمات میں ذرا بھی مماثلت نہیں ہے، نواز شریف کے مقدمات سے واضح تھا کہ اس کا مقصد انہیں انتخابات سے باہر کرنا ہے، انہی مقدمات میں مریم نواز کی بریت کے بعد نواز شریف کو بھی ریلیف ملنے کے امکانات بہت زیادہ ہوگئے ہیں، نواز شریف اس دفعہ بہت محفوظ کھیل رہے ہیں، نواز شریف کو عدالتوں سے اطمینان نہیں ہوتا تو وہ پاکستان نہیں آتے۔
سلیم صافی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات بہت سنگین ہیں، سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال جب تک تھے سپریم کورٹ عمران خان کی سہولت کاری کررہی تھی.
نواز شریف کو سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ بن کر سزا دی تھی، یہاں عمران خان کو بچانے کیلئے چند مہینے پہلے تک سپریم کورٹ بہت سرگرم تھی، عمران خان کیخلاف ہر مقدمہ دوسرے مقدمہ سے زیادہ سنگین ہے، عمران خان کیلئے ہر مقدمے میں حالات مزید خراب ہوتے جارہے ہیں، عمران خان کے اگلے الیکشن میں حصہ لینے کا امکان نظر نہیں آتا ، نواز شریف الیکشن سے باہر ہوں اس کا امکان بہت کم نظر آرہا ہے۔
سلیم صافی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صورتحال ن لیگ اور پی ٹی آئی کے بیچ میں ہے، آصف زرداری اور بلاول سمجھتے تھے پی ٹی آئی کی ناکامی کی صورت وہ متبادل بن جائیں گے، اس کیلئے آصف زرداری نے تابعداریوں اور بے اصولیوں کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے تھے.
بلاول بھٹو آج اس شہباز شریف پر تنقید کررہے ہیں جس کی ٹیم کے وہ رکن تھے، بلاول بھٹو کو اپنی وزارت عظمیٰ کا خواب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے، سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کی کامیابی مشکوک ہوگئی ہے۔