اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے تحت بنچز کی تشکیل اور مقدمات کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کے حوالے سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کے اصول کی بنیاد پر مقرر ہونگے، 18تا 29دسمبر تمام رجسٹریوں میں بینچوں کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023کے تحت قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سول اور فوجداری مقدمات پہلے آئیے پہلے لگائیے کی بنیاد پر مقرر ہونگے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر درخواستیں جائزہ لینے کے بعد عدالت میں فکس کی جائینگی۔ کمیٹی کا اگلا اجلاس 4جنوری کو منعقد ہو گا۔ کمیٹی نے 18تا 29دسمبر تمام رجسٹریوں میں بینچوں کی تشکیل کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ 18تا 22دسمبر اسلام آباد، کوئٹہ اور کراچی رجسٹری میں ایک ایک بنچ مقدمات کی سماعت کریگا جبکہ اسلام آباد پرنسپل سیٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود ، جسٹس منصور علی، جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بنچ ہوگا۔ کوئٹہ رجسٹری میں بنچ جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل ہوگا جبکہ کراچی رجسٹری بنچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی شامل ہونگے، 26تا 29دسمبر تک جسٹس سردار طارق مسعود چیمبر ورک کرینگے، 26تا 29دسمبر پشاور رجسٹری بنچ جسٹس امین الدین اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہوگا۔