اسلام آباد (فاروق اقدس، خصوصی رپورٹ) مودی حکومت کی جانب سے دفعہ 370کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف یا حق میں بھارتی سپریم کورٹ آج (پیر) اپنا فیصلہ سنائے گی ، سری نگر سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق سپریم کورٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر وادی کشمیر میں زبردست حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں اور سکیورٹی فورسز نے سری نگر کے لال چوک سمیت جگہ جگہ ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں لوگوں کی جامہ تلاشی کی جارہی ہے اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں ،اس فیصلے کی اہمیت کے پیش نظر بالخصوص اہل کشمیر کی تمام نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں اور وادی کشمیر میں اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں عدالت کے فیصلے سے خاصی پرامید نظر آرہی ہیں اور توقع کر رہی ہیں کہ عدالت جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ انصاف کرے گی جبکہ عام لوگوں میں انتظار کے ساتھ ساتھ تذبذب بھی نظر آرہا ہے،فیصلے کے حوالے سے جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی کے صدر غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ گو کہ ہمیں دفعہ 370اور 35اے کی بحالی پر وزیراعظم مودی سے قطعاً کوئی امید نہیں لیکن ہم کشمیری‘ عدالت سے ضرور توقع رکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ غریب عوام کا خیال رکھتے ہوئے جموں وکشمیر کے عوام کے حق میں فیصلہ دے گا ، سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں وکشمیر کے عوام کا مستقبل طے کرے گا۔