اسلام آباد (نمائندہ جنگ)احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی جبکہ 190 ملین پاؤنڈ القادر ٹرسٹ ریفرنس میں درخواست ضمانت کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 20 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔ توشہ خانہ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج ہونے پر نیب نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کر لیا۔ادھر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی‘ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا‘ عمران خان نے کہا کہ باجوہ اور ڈونلڈ لو کو بچانے کیلئے تمام ڈرامہ ہو رہا ہے‘ مجھے اللہ کے سوا کسی سے ڈر نہیں لگتا ‘ میرے جرم میں یہ بھی شامل کر لیں کہ میں نے ملکی اور غیر ملکی اسٹیبلشمنٹ کو بے نقاب کیا‘کیسے ہو سکتا ہے کہ جس کی حکومت گرائی گئی ہو اسی کو ملزم قرار دیدیا جائے جبکہ شاہ محمودکا کہناتھاکہ اسد مجید کو بلائیے اور پوچھئے پھر حقائق قوم کے سامنے آئیں گے‘ اگر عدالت نے تمام چیزوں کو نہیں دیکھنا تو لکھا لکھایا فیصلہ لے آئیں اور سزا سنا دیں۔ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کے بعد خصوصی عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ بدھ کو اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ دو فیصلوں کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ، پہلے ان پر فیصلہ ہونے دیں۔سنجیدہ کیس ہے۔ کیس کو آگے بڑھانے کیلئے سات دن دئیے جائیں۔ بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ٹرائل کا حصہ بنیں۔ دوبارہ اعلیٰ عدلیہ کے دروازے کھٹکھٹانا نہیں چاہتے ۔ عدالت کو دیکھنا ہے کہ کیا اوپن ٹرائل کے تمام لوازمات پورے ہیں۔ مقدمے کی تمام تر بنیاد ایک سائفر پر ہے اور سائفر اگر گم ہوتاہے تو اس کی گائیڈ لائنز کو بھی دیکھا جانا ہے۔ فردجرم عائد کرنے کیلئے مزید سات روز کا وقت دیاجائے۔