لاہور(آصف محمود بٹ) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اور وزیر اعلی پنجاب کے مشیر برائے قانون و پارلیمانی امور کنور محمد دلشاد نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2024پر الیکشن کمیشن کا 58ارب روپے خرچہ ہوگا جس میں سے 17ارب روپے صرف سیکورٹی پر خرچ کئے جائینگے۔
قومی و صوبائی اسمبلی کے 14ہزار امیدواروں کا حصہ لینے کا امکان ہے جن کے الیکشن پر 500ارب روپے خرچ ہونگے۔
اگر الیکشن رزلٹ ملکی مفاد میں نہ آئے تو ملک کے لئے معاشی طور پر خطرناک ہوسکتا ہے۔
روزنامہ ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کنور محمد دلشاد نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر فنڈز کے اجراء اور اخراجات سے ملک دیوالیہ ہونے تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں اگر کسی ایک سیاسی جماعت نے بھی الیکشن رزلٹ تسلیم نہ کئے تو انارکی اور خلفشار جنم لے گا جس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایسے حالات میں چیف آف آرمی سٹاف اپنی کوشش سے پاکستان میں 50ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں اس کے بھی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوسکیں گے .
انھوں نے کہا کہ الیکشن بیوروکریسی کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ درست ہے کیونکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں الیکشن جوڈیشری نہیں کرواتی۔
انڈیا میں ریٹرننگ آفیسر بیوروکریسی سے لئے جاتے ہیں ،بھارت میں اگر کسی ممبر اسمبلی کو ڈس کوالیفائی کرنا ہو تو اس کے لئے پاکستان کی طرح سپیکر کو ریفرنس بھجوانے کی ضرورت نہیں ہوتی، الیکشن کمیشن براہ راست بھارتی صدر کو لکھتا ہے ۔ کہ بھارت میں الیکشن کمیشن سیکورلر ازم کی خلاف ورزی پر سیاسی جماعت کالعدم قرار دے سکتا ہے۔