اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے وزارت دفاع کو لیز شدہ 3413 ایکڑ اراضی کی ادائیگی کا حکم د یتے ہوئے کہا ہے کہ زمینداروں کو پریشانی میں تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا تھا،عدالت نے کہا اگر حکومت یا محکمہ دفاع کے پاس فنڈز نہیں تھے تو قبضہ لینے سے پہلے زمین مالکان کو بتانا چاہیے تھا۔ سپریم کورٹ نے زمینداروں کو معاوضے کی ادائیگی سے بچنے کیلئے 50 سال قبضے کے بعد 3413 ایکڑ اراضی واپس کرنے کے کیس میں وزارت دفاع کی درخواست خارج کر دی۔جسٹس شاہد وحید کے تحریر کردہ 11 صفحات پر مشتمل فیصلے میں وزارت دفاع کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ حقائق کی بنیاد پر قانون اپیل کنندہ کی بے حسی کو معاف نہیں کر سکتا اور اراضی سے دستبرداری کی منظوری نہیں دے سکتا۔