• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران حکومت کا بھارت میں ٹریڈ آفیسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) نگران حکومت کابھارت میں ٹریڈآفیسرتعینات نہ کرنےکا فیصلہ ، سابقہ حکومت کے پلان پرعمل درآمد روک دیا - سابقہ اتحادی حکومت کے دور میں تجارت معطلی کےباوجودبھارت میں ٹریڈآفیسرزکی تعیناتی کیلئےعمل شروع کیا گیا ،نگران وزیر اعظم نے نئی دہلی کے اسٹیشن پر تعیناتی کی منظوری نہیں دی،سابق وزیراعظم شہبازشریف نےبھارت کےساتھ تجارت کی معطلی باوجودنئی دہلی سمیت بیرون ملک 40ٹریڈ آفیسرز تعینات کرنےکیلئے عمل شروع کرنے کی منظوری دی تھی ۔ نگران حکومت نےسابقہ اتحادی دور میں نئی دہلی میں ٹریڈآفیسر تعیناتی کے پلان پرعمل درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اب بھارت میں ٹریڈآفیسرتعینات نہیں ہوگا- ذ رائع کے مطا بق اس سال جولائی میں اتحادی حکومت کے دورمیں بیرون ملک ٹریڈ آفیسرز کی تعیناتی کیلئےمشتہر کی گئی کل40آسامیوں میں نئی دہلی بھی شامل تھا تاہم نگران وزیر اعظم نےبیرون ملک 39ٹریڈ آفسران تعینات کرنے کی منظوری دی جن میں نئی دہلی کا نام شامل نہیں -ذرائع کا کہنا ہے سابقہ اتحادی حکومت کے دور میں تجارت معطلی کےباوجودبھارت میں ٹریڈآفیسرزکی تعیناتی کیلئےعمل شروع کیاگیا-سابق وزیراعظم شہبازشریف نےبھارت میں گریڈ20کی ٹریڈ اینڈانوسٹمینٹ منسٹرکی آسامی ختم کرتے ہوئےگریڈ19کی ٹریڈ اینڈ انوسٹمینٹ قونصلرآسامی کی منظوری دی تھی-ذرائع وزارت تجارت کےمطابق بھارت کےساتھ تجارتی پالیسی پرکوئی تبدیلی نہیں کی گئی-پی ٹی آئی دورحکومت میں بھی یکم اپریل 2022کو بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی کی سمری سابق کو بھجوائی گئی تھی ،پی ٹی آئی دور حکومت کی طرف سے فائنل کئے گئے ٹریڈ افسران کی منظوری اتحادی حکومت نے دی تاہم بھارت میں ٹریڈ منسٹر کی تعیناتی کے باوجود فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکا - اتحادی حکومت کے دور میں بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی کا عمل ایک بار پھر شروع کیا گیا تاہم اس بار بھی پلان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا-یاد رہے کہ پاکستان نے اگست2019 میں بھارت کے ساتھ تجارت معطل کردی تھی۔

اہم خبریں سے مزید