اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) ٹینس اسٹار اعصام الحق نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ڈیوس کپ کیساتھ ساتھ کرکٹ ٹیم بھی پاکستان بھیجے ، بھارتی حکومت اپنی ٹیمیں پاکستان نہ بھیج کر بڑی غلطی کریگا ۔ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے ٹربیونل کی جانب سے ڈیوس کپ ٹائی نیوٹرل مقام پرکھیلنے کی بھارتی اپیل مسترد کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کے 43 سالہ ٹینس اسٹار نے کہا کہ آئی ٹی ایف نے ڈیوس کپ سے متعلق میرٹ پرفیصلہ کیا، بھارت کے پاس پاکستان نہ آنے کی کوئی وجہ نہیں، بھارتی حکومت کا انڈین ٹینس ٹیم پر کوئی دباؤ ہوگا لیکن بھارتی ٹیم کو ڈیوس کپ ٹائی کھیلنے پاکستان ضرور آنا چاہیے۔ اعصام الحق نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی فورسز کی وجہ سے امن ہے اور غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکوت کو ڈیوس کیساتھ ساتھ کرکٹ ٹیم کو بھی پاکستان بھیجنا چاہیے، پاکستان کرکٹ اور دیگر ٹیمیں بھارت بھیج سکتا ہے تو بھارتی ٹیموں کو بھی پاکستان آنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں سے پیار کرنے والے لوگ رہتے ہیں، بھارتی حکومت اپنی ٹیمیں پاکستان نہ بھیج کر بڑی غلطی کریگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ٹینس ٹیم کی آمد خوش آئند ہوگی، پاکستان میں ٹینس کاکھیل مزید مقبولیت حاصل کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ڈیوس کپ کے سلسلے میں کئی غیرملکی ٹیموں کی میزبانی کی ہے، سب نے انتظامات اور سیکورٹی پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔اعصام نے کہا کہ میں نے بھارت میں کھیل کر بہت انجوائے کیا تھا، بھارت کی ثانیہ مرزا اور روہن بوپننا پاکستان میں کھیل چکے ہیں، ان کی یہاں سے کافی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں۔دریں اثنا پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سلیم سیف اللہ خان کا کہنا ہے کہ بھارتی کھلاڑی گراس کورٹس پر کھیلنے سے خوفزدہ ہیں اسی لیے وہ پاکستان میں ڈیوس کپ کھیلنے نہیں چاہتے۔