کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پرویز خٹک نے الیکشن کمیشن کو ایک سازش میں ملوث ادارے کے طو رپر پیش کیا ہے۔الیکشن کمیشن کو پرویز خٹک کو نوٹس بھیجنا چاہئے اور پوچھنا چاہئے۔پی ٹی آئی امیدواروں کے تجویز کنندہ اور تائیدکنندہ کو پیش نہیں ہونے دیا جارہا، سینئر رہنما ن لیگ، بیرسٹر ظفر اللہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک طرف یہ بیانیہ ہے کہ بہت زیادہ کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں۔ دوسری طرف یہ بیانیہ کہ بہت رکاوٹ ہے نامعلوم کون سابیانیہ صحیح ہے، سینئر رہنما پیپلز پارٹی ،ناز بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ رہی ہے تمام دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی یہ معاملات ہوئے ہیں کہ ان کا انتخابی نشان چھین لیا گیا۔سیاسی جماعتوں کو ایشوز پر آکر ایک پیج پر آکر بات کرنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میرنے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو بہت بڑا ریلیف دیا ہے ۔بلے کا نشان 8فروری تک ان کے پاس ہی رہے گا یا ابھی بھی کوئی خطرہ موجود ہے اس پر ہم بات کریں گے۔ رہنما تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بلا اب محفوظ ہے ۔میں نہیں سمجھتا سپریم کورٹ اب اسٹیج پر کچھ کرے گی۔عدالتوں کے متعدد فیصلے ہمارے حق میں اس لئے آرہے ہیں کہ اس ملک میں صریحاً غلط کام کئے جارہے ہیں۔ایک سوچی سمجھی سازش تھی کہ پی ٹی آئی کے مخصوص امیدواروں کو کاغذات جمع نہ کرانے دیئے جائیں۔ کاغذات جمع ہوگئے ہیں تو اس کی اسکروٹنی کے عمل میں تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو پیش نہ ہونے دیا جائے۔قوم اس سارے عمل کا محاسبہ بھی کرے گی اور اپنا رد عمل بھی دے گی۔الیکشن کمیشن کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔تاریخ اس دور کو یاد رکھے گی اور اچھے لفظوں میں یاد نہیں رکھے گی۔پرویز خٹک نے الیکشن کمیشن کو ایک سازش میں ملوث ادارے کے طو رپر پیش کیا ہے۔الیکشن کمیشن کو پرویز خٹک کو نوٹس بھیجنا چاہئے اور پوچھنا چاہئے۔ بدقسمتی سے ہمارے آئینی ڈھانچے میں بلوچستان کی اہمیت بہت کم ہے۔