کراچی(اسٹاف رپورٹر) تباہی اور بر بادی کا شکار اور مالی مسائل سے دوچار قومی کھیل ہاکی میں بھی دو متوزی فیڈریشن سامنے آگئی ، ہاکی فیڈریشن بھی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے، حکومت نے چند روز قبل پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈ ئیر( ر) خالد سجاد کھوکھر کی جگہ طارق بگٹی کو نیا صدر نامزد کیا تھا،جسے پی ایچ ایف کے64 کانگریس ارکان نے اتوار کو اسلام آباد میں اپنے اجلاس میں یکسر مسترد کردیا اور خالد سجاد کھوکھر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کے بعد اب امکان ہے کہ گیند انٹر نیشنل عالمی ہاکی فیڈریشن کے کورٹ میں چلی جائے گی جو پاکستان ہاکی کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، اس بات کے اشارے مل رہے ہیں کہ حکومت ہاکی فیڈریشن کو معطل کرتے ہوئے اس پر ایڈہاک لگانے کا قدم اٹھا سکتی ہے اور عالمی فیڈریشن سے نئے انتخابات کے لئے مدد کی درخواست کرے،اتوار کو کانگریس کے اجلاس میں بجٹ کی منظوری دی گئی، ٹیم انتظامیہ کو بحال کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفتر کو مخالف گروپ سے خالی کرانے کی درکواست کرنے کے علاوہ صدر اور سکریٹری کو اختیار دیا گیا کہ وہ کانگریس کے ان ارکان کے خلاف سخت کاروائی کرے جو حکومتی اقدام کی حمایت کررہے ہیں۔ دوسری جانب پی ایچ ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ جس فیڈریشن کو حکومت تسلیم نہیں کرتی اس کے اجلاس کی قانونی اہمیت نہیں، جلد تمام صورت حال سے ایف آئی ایچ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔