اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) نیلم ، جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 10جنوری سے ایک ماہ کےلیے بند ہونے کے باعث ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بڑھ جائے گی۔ پر وجیکٹ سے 969میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے ۔ حکام کے مطابق ساڑھے تین کلو میٹرز طویل ٹیل ریس ٹینل (سرنگ) کے معائنے کی وجہ سے قومی گرڈ کو 969میگا واٹ بجلی مہیا نہیں کی جا سکے گی ۔ٹیلی ریس ٹنل (ٹی آرٹی ) کو8اگست 2023کو فعال کیا گیا تھا ۔ جو 6جولائی 2022ء کو بیٹھ گئی تھی ۔ ملک کو کنال کی بند ش ، کم ہائیڈرو پاور پیداواراور ایل این جی پر چلنے والے دو پاور پلانٹس کے بند ہونے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے ۔ ایند ھن کی عدم دستیابی وجہ بتائی گئی ہے ۔ ان کے علاوہ درآمد شدہ کوئلے پر چلنے والے کچھ پاور پلانٹس بھی بند کرنے پڑے ہیں ۔ موسم سر ما میں لوڈ شیڈنگ گدو پاور پلانٹ اور ملتان ریجن میں گرڈ اسٹیشنز اور دیگر ڈسکوزٹرپ کر جانے سے بھی بڑھ جاتی ہے ۔ کہرسے بھی 132کے وی 220کے وی اور 500کےوی کے گرڈ اسٹیشنز ہر سال ٹرپ ہوئے۔ این ٹی ڈی سی نے فالٹس کی مرمت کردی ہے ۔ لیکن ملک کو بد ستور توانائی کے بحران کا ہے ۔ نیلم ، جہلم ہائیڈ رو پاور کمپنی کے سینئر نے پروجیکٹ ایک ماہ کےلیے بند کئے جانے کی تصدیق کی ہے ۔