• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماضی میں سپریم کورٹ کے 6 اور ہائیکورٹس کے 10 ججز مستعفی ہوئے

اسلام آباد (جنگ نیوز) سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی عہدے سے مستعفی ہونے والے سپریم کورٹ کے پہلے جج نہیں ہیں،اس سے پہلے سپریم کورٹ کے 6اور ہائی کورٹس کے 10ججز نے مختلف ادوار میں مختلف وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بطور جج سپریم کورٹ مستعفی ہونے والے ساتویں ہیں۔ 2016ء میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اقبال حمید الرحمان اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے، بطور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ان پر متنازع تعیناتیوں کا الزام تھا جو بعد میں سپریم کورٹ میں بھی گیا اور عدالتِ عظمیٰ نے ان تمام تعیناتیوں کو کالعدم بھی قرار دے دیا تھا تاہم متنازع تعیناتیوں میں نام نہ ہونے کے باجود وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

سال 2001ء میں بے نظیر بھٹو کرپشن کیس میں جانب داری کے الزام پر جسٹس راشد عزیز نے استعفیٰ دیا۔

 3 نومبر 2007ء کو سابق صدر پرویز مشرف کے پی سی او حکم نامے کے تحت حلف اْٹھا نے پر سپریم کورٹ کے جسٹس فقیر محمد کھوکھر اور جسٹس ایم جاوید بٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد استعفیٰ دیا۔ 

سال 2001ء میں ہی لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ملک محمد قیوم نے 1999ء میں بے نظیر بھٹو کرپشن کیس میں جانب دار ہونے کے الزام پر عہدہ چھوڑ دیا۔

 اپریل 2019ء میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس فرخ عرفان پاناما پیپرز میں نام سامنے آنے اور سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیر سماعت ہونے پر مستعفی ہوئے۔ فروری 2017ء میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس مظہر اقبال سندھو کرپشن الزامات کے بعد مستعفی ہوئے۔

جسٹس مظہر اقبال پر سپریم جوڈیشل کونسل میں کرپشن الزامات کے حوالے سے ریفرنس زیر سماعت تھا۔ مئی 2015ء میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد تسنیم ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ ہوئے۔ 

پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس امان اللہ خان یاسین زئی جسٹس نادر خان ، جسٹس اختر زمان ملغانی، جسٹس احمد خان لاشاری او رجسٹس مہتہ کیلاش ناتھ سمیت مستعفی ہوئے۔ جنرل یحییٰ خان دور میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس فضل غنی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا۔ 

انہوں نے اپنے خلاف ریفرنس آنے پر عہدہ چھوڑدیا۔ جنرل ضیاء الحق کے دور میں سپریم کورٹ کے جسٹس صفدر شاہ کے خلاف ریفرنس آیا لیکن انہوں نے ریفرنس کا سامنا کرنے کے بجائے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اہم خبریں سے مزید