لاہور (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ن لیگ پی ٹی آئی سے انتقام لے رہی ہے ،ہم نے بھی آپ کی طرح انکے ظلم برداشت کیے، ووٹ کی عزت کی سیاست کے دعویدار نظریہ چھوڑ کر سیاست کر رہے ہیں، ہماری حکومت بنی تو سچائی اور مصالحتی کمیشن بناؤں گا، دہشت گروں کا سر خود کاٹوں گا، پنجاب شوباز، وسیم اکرم پلس جیسے نالائقوں کے حوالے نہیں کر سکتے، طاہرالقادری اور چوہدری سرور جیسے لوگوں کی ملک کو ضرورت ہے، عمران کو مسلسل سمجھایا باوقار سیاست کریں، مخالفین کی بیٹیوں ،بہنوںکو جیل میں ڈالنا سیاست نہیں،پی ٹی آئی کارکن انتقامی سیاست ختم کرنے کے لئے میرا ساتھ دیں،انتقام کی سیاست دفن اور تمام وعدے پورے کر ینگے،یہ سب باری باری وزیراعظم رہے ہیں، کوئی ایک دفعہ تو کوئی تین دفعہ، ہم پاکستان کو ان پرانے سیاستدانوں کےحوالے نہیں کر سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آصفہ بھٹو، چوہدری سرور، چوہدری اعتزاز احسن، چوہدری منظور ، ثمینہ خالد گھرکی ، خرم نواز گنڈا پورو دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما و سینئر قانون دان چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میری فیملی ہے،خون میں دوڑتی ہے، پارٹی کو مجھ سے کوئی جدا نہیں کر سکتا۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ یہاں دس سال پہلے وکلا تحریک کی قیادت کررہا تھا، مجھیباربارکہاجاتا تھا وکلا تحریک کی قیادت کرنی ہے توپیپلزپارٹی کو چھوڑ کراؤ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کہا عوام ایک طرف معاشی بحران اور دوسری طرف سماجی، سیاسی اور جمہوری بحرانوں کا شکار ہیں ، دہشت گرد دوبارہ ابھرنے کی کوشش کر رہے ہیں،۔ پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، وہ لوگ آج بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست میں مصروف ہیں وہ معاشرے اور ملک کو مزید تقسیم کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی عوام کی حمایت سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دے گی۔ پی پی پی ملک کو بحرانوں کے انبار سے نکالنے میں مدد کرے گی دہشت گردوں کو ملک ایک بار پھر افراتفری میں ڈبونے نہیں دیں گے۔ بلاول نے کہا یہ طعنے دے کر پیپلز پارٹی کا مذاق اڑانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہماری طاقت کم ہے۔ انہیں بتانے کی ضرورت ہے کہ لاہور ان کا نہیں پیپلز پارٹی کا ہے۔ لاہور کے شہریوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے قتل پر احتجاج کے طور پر خود کو آگ لگا لی۔ یہ وہی شہر ہے جس نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا تاریخی استقبال کیا اور انہیں امت مسلمہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنایا۔ لاہور غیرت، ہمت اور وفاداری کے لوگوں کا شہر ہے۔ ہم 72 کے قافلے کے ماننے والے ہیں اور انصاف اور سچ کی راہ پر چلتے رہیں گے ، پیپلز پارٹی کو لاہور اور صوبہ پنجاب سے ایک سازش کے تحت دور کیا گیا اور پنجاب پر ’شوباز‘ اور ’وسیم اکرم پلس‘ مسلط کیے گئے ،ہم پاکستان کو ان روایتی سیاست دانوں کے حوالے نہیں کر سکتے جو اقتدار میں آکر وعدوں کو بھول جاتے ہیں ، پیپلز پارٹی کا 10 نکاتی ایجنڈا انہوں نے خود تیار کیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے عام لوگ مشکلات کا شکار ہیں ،18ویں ترمیم کے مطابق 17 وفاقی وزارتیں صوبوں کودے دیں تو بچی رقم عوام پر خرچ ہو سکتی ہے۔ اشرافیہ 1500 ارب روپے کی سبسڈیز لے رہی ہے جو ہم عوام پر خرچ کرینگےعوام نےپیپلز پارٹی کو خدمت کا موقع د یاتو پارٹی اپنے 10 نکاتی چارٹر پر عمل درآمد کرے گی، جیالے ہر گھر کی دہلیز پر جا کر پارٹی منشور بتائیں ، ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بنا کر گھر کی خواتین کو ملکیت دیں گے ،شمسی توانائی کے ذریعے 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا میری والدہ شہید ہوگئیں خواہش ہے کہ ایک بیٹےکی طرح ملک کی خواتین کی خدمت کروں۔ پارٹی کا مقصد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دینا اور خواتین کو بلاسود قرضے فراہم کرنا ہے ، ’بے نظیر کسان کارڈ‘ لائینگے، مزدوروں کو سماجی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ’یوتھ کارڈ‘ کے ذریعے، نوجوانوں کو مالی مدد فراہم کرینگے،’بھوک مٹاو پروگرام‘ متعارف کر ائینگے، بظلم اور انتقام کی سیاست کو دفن کر دیں گے، مسلم لیگ (ن) ووٹ کے تقدس کی خود ساختہ محافظ بنی ہوئی ہے ، پی پی نے عمران خان کو یہ باور کرانے کیلئے مسلسل کوششیں کیں کہ سیاست باوقار طریقے سے کی جانی چاہیے اور یہ کہ کسی کے مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا غلط طریقہ ہے، ہمارے خاندان اور جیالوں نے ن لیگ کی سیاسی انتقامی کارروائیوں کی وجہ سے اذیتیں برداشت کی ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ کسی اور جماعت کو بھی اس سے گزرنا پڑے ، پی ٹی آئی کے کارکن انتقام کی سیاست کو دفن کر نے کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔ وزیر اعظم بننے کے بعد، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی ہدایت کی اور یوسف رضا گیلانی نے بھی ایسا ہی کیا۔ حکومت بنانے کے بعد ’سچ اور مفاہمت‘ فورم قائم کریں گے۔ نفرت، تقسیم اور ذاتی انتقام کی خاطر غداری کے سرٹیفکیٹ اور فتوے بانٹنے کی سیاست کا خاتمہ کیا جائے گا ، اتفاق رائے پر یقین رکھتے ہیں۔ پی پی پی کا اسٹیج خود اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، کیونکہ یہ پی اے ٹی اور چوہدری سرور سمیت سیاسی طاقتوں کی ایک صف کی میزبانی کرتی ہے ۔