• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، الیکشن لڑنے کی اجازت، بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی سب سے آخر میں

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جن حلقوں میں سپریم کورٹ نے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی ہے اس میں سے کچھ میں بیلیٹ پیپرز چھاپے جا چکے ہیں ، وہاں اب بیلیٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی ہوگی۔ تاہم اب وہاں بیلیٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی سب سے آخر میں ہو گی۔ سال 2018کے الیکشن میں 800ٹن بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے۔ 2024کے الیکشن کے لئے 2170ٹن بیلیٹ پیپرز درکار ہیں۔ اب الیکشن کمیشن کے پاس اضافی بیلیٹ پیپرز چھپائی کا مارجن بہت کم رہ گیا ہے ۔ امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ متعلقہ کچھ حلقوں میں بیلیٹ پیپرز چھپ چکے ہیں اور کچھ میں ابھی چھپنے ہیں ۔ جن حلقوں میں بیلیٹ پیپرز چھپ چکے تھے اب وہاں بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنا ہوں گے ۔ اس وقت ملک کے 12کروڑ سے زائد ووٹرز کیلئے 26کروڑ بیلیٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں ۔ جن حلقوں کے بیلیٹ پیپرز چھپ چکے ہیں ، اب وہاں بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی سب سے آخر میں ہو گی ۔ الیکشن کمیشن نے اضافی بیلٹ پیپرز مواد خریدا تھا، جسے ضمنی الیکشن میں بھی استعمال کرنا تھا۔ اب الیکشن کمیشن کے پاس اضافی بیلیٹ پیپرز چھپائی کامارجن بہت کم رہ گیا ہے ۔ اب الیکشن کمیشن بمشکل ہی بیلیٹ پیپرز کی ضرورت کو پورا کر پار ہا ہے۔ اس وقت ملک کی تین پرنٹنگ کمپنیوں میں بیلیٹ پیپرز چھپ رہے ہیں، جن کی چھپائی کی اپنی capacity ہے۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی جلد شروع کرنے کا مقصد تھا کہ وقت پر بیلٹ پیپرز مکمل ہو تاکہ انکی ملک کے طول و عرض میں ترسیل وقت پر یقینی بنائی جا سکے ۔ الیکشن کمیشن ایک شیڈیول کے تحت ہی بیلٹ پیپرز کی چھپائی کر رہا ہے۔ چھپائی کا پہلے ہی بہت سخت شیڈیول ہے ۔ الیکشن کمیشن پہلے ہی بیان جاری کر چکا ہے کہ جن حلقوں میں بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی کرنی پڑے وہاں الیکشن ملتوی کر سکتا ہے۔
ملک بھر سے سے مزید