اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )سائفر کیس میں 10سال قید بامشقت کی سزا کے دوسرے ہی دن عمران خان کو بڑا دھچکہ لگا، ایک دن میں دو سزائیں، عمران خان کا صا دق وامین کا ٹائٹل دھندلاگیا.
قیمتی تحائف کی کم قیمت لگوا کر قومی خزانہ کو نقصان پہنچا، سزاسے حا میوں کو صد مہ جو انہیں صا دق اور امین سمجھ کر پسند کرتے تھے .
احتساب عدالت نےتوشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی ۔
جج محمد بشیر نے دونوں پر ایک ارب57کروڑ 40لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ،بانی پی ٹی آئی کو10سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا۔
اس سزا کے بعد عمران خان کا صا دق وامین کا ٹائٹل دھندلاگیا،بشری بیگم کو سزا سے بھی ان کودھچکہ لگا،10 سال کیلئے عوامی عہدہ کیلئے نااہلی ، فعال سیا ست کا باب بند ہو گیا ، حماد اظہر دستبرداری اور علیمہ کی وکلاء پر تنقید فرسٹیشن کی مظہر ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بیگم توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھیں تاہم سزا کی اطلاع ملنے کے فوری بعد وہ رضاکارانہ طور پر گر فتاری دینے کیلئے خود ہی اڈیالہ جیل راولپنڈی پہنچ گئیں۔ وہ کئی گھنٹے وہاں سپر ٹنڈنٹ جیل کے آ فس میں رہیں ۔
ا س کے بعد ایڈیشنل کمشنر جنرل اسلام آ باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کا نو ٹیفیکیشن جاری کیا۔ جیل حکام اور ضلعی انتظامیہ کے افسران یہ بتانے سے گریزاں ہیں کہ سب جیل قرار دینے کی نوبت کیوں آئی لیکن ذ رائع کا کہنا ہے عمران خان اور بشریٰ بیگم نے ایک طاقتور شخصیت سے در خواست کی کہ بشریٰ بیگم کو جیل کی بجائے عمران خان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے کر منتقل کر دیا جا ئے ۔ یہ در خواست قبول کر لی گئی جس کے بعد اب بشریٰ بیگم اربوں روپے مالیت کے 300کنال پر پھیلے وسیع و عریض بنی گالہ ہا ؤس میں قیام پذیر ہیں۔
سیا سی حلقوں کا کہنا ہے کہ عمران خان کو صرف اتنا یاد رکھنا چا ہئے کہ یہ رحمدلی جو سزا یافتہ سابق وزیر اعظم کی سزا یافتہ اہلیہ کے ساتھ کسی طاقت ور شخصیت نے کی ہے ۔یہ رحمدلی میاں نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اور آصف زرداری کی بہن فریال تالپور سے نہیں کی گئی تھی۔
مریم نواز شریف نے ریسٹ ہا ؤس منتقل کرنے کی پیش کش کو منع کر دیاتھا۔ یہ بھی ریکارڈ پر ہے کہ ماضی میں اپنی تقاریر میںخود عمران خان کہاکرتے تھے کہ ماضی کی قومیں اسلئے تباہ ہوئیں کہ وہاں غریب کیلئے قانون الگ تھا اور امیر کیلئے الگ ۔ توشہ خانہ ریفرنس در اصل خیانت کا کیس ہے ۔
سیا سی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس سزا سے عمران خان کو ملنے والا صادق اور امین کے ٹائٹل دھندلاگیا۔ سیا سی حلقوں کے مطابق عمران خان جہاں اس فیصلے سے اخلاقی طور پر کمزور وکٹ پر چلے گئے ہیں وہاں انہیں ووٹ بنک میں کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دوسرا دھچکہ انہیں یہ لگاہے کہ ان کی اہلیہ سابق خاتون اول بشری بیگم کو بھی سزا ملی ہے جن کی توشہ خانہ کے بارے میں بنی گالہ کے کیئر ٹیکر انعام خان سے گفتگو کی آ ڈیو بھی لیک ہوئی تھی ۔ اس آڈیو میں وہ انعام کو ڈانٹ رہی ہیں کہ آپ نے توشہ خانہ سے آنے والے تحائف کی تصاویر کیوں بنوائی ہیں۔
سعو دی ولی عہد سے ملنے والی قیمتی گھڑی کی فروخت میں بھی ان کا نام لیا گیا تھا۔
عمران خان کو 10سال کیلئے عوامی عہدہ کیلئے ااہل قرار دینے سے ان کا فعال سیا ست کا باب وقتی طور پر بند ہو گیا ۔
مسلسل دوسری سزا سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی مایوسی میں اضافہ ہوا ہے اور لاہور کے حلقہ این اے 129سے حماد اظہر نے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔ ا س سزا کے نہ صرف الیکشن بلکہ عمران خان کے سیا سی کیر یئر اور پارٹی کے مستقبل پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔