کراچی/اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر… ایجنسیاں) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے الزام عائد کیاہے کہ نواز شریف انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر الیکشن میں گڑبڑکرناچاہتے ہیں ‘نگران حکومت اور انتظامیہ نواز شریف کے حق میں جانبدارہیں‘ن لیگ سے کسی صورت اتحاد نہیں ہوسکتا ‘ان کے ساتھ ہمارا چلنا بہت مشکل بن گیا ہے‘ نواز شریف وزیراعظم بنے تو وہ دوبارہ وزیر خارجہ نہیں بنیں گے‘یہ مسلم لیگ میثاق جمہوریت والی اور ووٹ کو عزت دو والی جماعت نہیں رہی بلکہ یہIJI والی ن لیگ ہے ‘ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار کم کرنے کے لیے پہلا قدم سیاست دانوں کو اٹھانا ہوگا‘کراچی والے پیپلز پارٹی کو شہر سے 20 نشستیں دلوا دیںہم پانچ سال میں کراچی کا نقشہ بدل دیں گے‘پتنگ اور ترازو والے عوام کیلئے کچھ نہیں کریں گے ‘لیاری والوں نے 2018ءکا بدلہ لینا ہے۔ کراچی میںشہر کے مختلف علاقوں میں تقریباً 12گھنٹے کی طویل ریلی سے خطاب،انٹرویوز میں بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) امیر المومنین کا خواب دیکھنے والی جماعت بن چکی ہے‘ الیکشن کی شفافیت پرپہلے ہی سوالات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کوشش کررہا ہوں پیپلز پارٹی جیتے اور حکومت بنائے‘باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعہ بالکل سیاست کے دائرے میں نہیں تھا‘ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے اور سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہیے، نہیں تو دوسروں سے بھی توقع نہ رکھیں کہ وہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں۔ نواز شریف کے وزیراعظم بننے سے متعلق سوال پربلاول بھٹو نے کہا کہ ہم کب تک یہی شکلیں بار بار دیکھتے رہیں گے ۔ بلاول بھٹو کا کہناتھاکہ نواز شریف وزیراعظم بنے تو وہ دوبارہ وزیر خارجہ نہیں بنیں گے ۔میں پرانی سیاست کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ایسا لگتا ہے کہ شیطان اور گہرے نیلے سمندر میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لیاری پہلے بھی پیپلز پارٹی کا تھا آج بھی یہ ہمارا مضبوط قلعہ ہے ‘یہ ہمارے لاڈلے ہیں۔باقی تمام لیڈرز بزرگ ہوچکے ہیں جلدی تھک جاتے ہیں لیکن میں آپ کی بھرپورقوت کے ساتھ خدمت کروں گا۔پیپلز پارٹی کے علاوہ باقی جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست کرتی رہی ہیں ، کوئی مذہب کی بنیاد پر اور کوئی لسانیت کے بنیاد پر میرا شہر تقسیم کرنا چاہتا ہے ۔یہ ہر کسی کے ساتھ کراچی کا سودا کرکے وفاقی حکومت میں بیٹھ جاتے ہیں۔