نوابشاہ (محمد انور شیخ بیورو رپورٹ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین آصف علی زرداری نے نواب شاہ سے تیسری مرتبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل اور پچھلے دو ٹرم میں حاصل کردہ ووٹوں کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ووٹ حاصل کر کے مخالفین کو حیران کر دیا۔
اسی سلسلے میں پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ سندھ کی وزارت اعلی کا ہما آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور پاکستان پیپلز پارٹی لیڈیز ونگ کی صدر فریال تالپور کے سر پر بیٹھنے کا امکان بتایا جا رہا ہے جبکہ پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کو فیلڈ میں اتارا اور اب انہیں ضمنی انتخابات میں کامیاب کرا کر مرکزیا صوبہ سندھ میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔
سابق صدر آصف علی زرداری سال 2013 میں نواب شاہ سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس کے بعد سال 2018 کے انتخابات میں بھی دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی اور ممبر قومی اسمبلی بنے جبکہ اس مرتبہ انتخابات میں انہوں نے نہ تو کوئی کارنر میٹنگ اور نہ ہی جلسہ میں شرکت کی بلکہ ان کی انتخابی مہم ان کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری اور بہن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے چلائی۔
آصفہ بھٹو زرداری نے تین روز میں طوفانی دورے کیے اور ووٹروں تک پہنچیں جبکہ اس کے بعد آصف علی زرداری کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو جو کہ خود بھی حلقہ پی ایس 36 پر ممبر صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے الیکشن لڑ رہی تھی وہ اور ان کے شوہر سابق سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر فضل اللّٰہ پیچوہو نے آصف علی زرداری کی انتخابی مہم چلائی۔