• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی

لاہور(صباح نیوز)عام انتخابات کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستیں آج سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں ۔ لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی مذکورہ درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ این اے 130 لاہور سے آزاد امیدوار اشتیاق چوہدری نے سربراہ مسلم لیگ (ن)نواز شریف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھی ہے۔ لاہور کے حلقہ این اے 119سے آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزر مریم نوازکی کامیابی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہواہے۔ این اے 71 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار نے رہنما مسلم لیگ (ن)خواجہ آصف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کی ہے، درخواست میں استدعا کی کہ عدالت دوبارہ گنتی کا حکم دے اور فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔ این اے 148 ملتان سے آزاد امیدوار بیرسٹر تیمور الطاف نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی ہوئی ۔ این اے 118 سے آزاد امیدوار عالیہ حمزہ کے خاوند نے رہنما مسلم لیگ (ن)حمزہ شہباز کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے، حمزہ شہباز اور عالیہ حمزہ کے ووٹوں میں 5 ہزار 157 کا فرق ہے۔ این اے 127 لاہور سے آزاد امیدوار ظہیر عباس نے مسلم لیگ (ن)کے عطا تارڑ کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ این اے 55 راولپنڈی کے نتائج اور فارم 47 امیدوار راجہ بشارت نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردئیے ہیں، درخواست میں کہا گیا کہ امیدواروں کے پاس موجود فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت جیتے۔ این اے 117 لاہور سے آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر نے استحکام پاکستان پارٹی(آئی پی پی)کے عبدالعلیم خان کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 46 سیالکوٹ سے عمر ڈار کی اہلیہ روبہ عمر نے ن لیگ کے فیصل اکرم کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
اہم خبریں سے مزید