اسلام آباد (فاروق اقدس) قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی راہنما سردار ایاز صادق جو ماضی میں عمران خان کے ذاتی دوست اور ہم مکتب بھی رہ چکے ہیں اتحادی حکومت میں ایک مرتبہ پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قومی اسمبلی کی سپیکر شپ کے امیدواروں میں سرفہرست ہیں ،2002 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو شکست دیکر قومی اسمبلی پہنچے تھے ،ذرائع کے مطابق سپیکر شپ کیلئے ان کا انتخاب مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کا ہے، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سردار ایاز صادق تحریک انصاف کیلئے بھی ایک قابل قبول سپیکر ہیں جس کا پس منظر عمران خان سے ان کی ذاتی دوست ہونے کے ساتھ ساتھ یہ حوالہ بھی اہم ہے کہ ایاز صادق پہلے تحریک انصاف میں شامل تھے، فروری 1997 میں ہونے والے عام انتخابات میں عمران خان نے لاہور سے قومی اسمبلی کی جس نشست کیلئے امیدوار تھے، اسی حلقے کی صوبائی نشست پر سردار ایاز صادق نے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کیلئے انتخاب لڑا تھا تاہم دونوں ہی اپنی اپنی نشستوں پر شکست کھا گئے، جس کے بعد سردار ایاز صادق نے تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیا اور مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے، جس کے بعد 2002 میں ہونے والے انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور اپنے پرانے دوست اور قائد عمران خان کو شکست دیکر قومی اسمبلی میں پہنچے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن میں ان کی کامیابی کو عمران خان نے انتخابی ٹربیونل میں چیلنج کردیا تھا لیکن دوبارہ پولنگ میں بھی ایاز صادق کامیاب رہے اور سپیکر کے منصب پر فائز ہوئے۔