اسلام آ باد (نمائندہ جنگ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نےحلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے ایک طویل اجلاس کی صدارت کی ۔
وزیراعظم کو سیکرٹری خزانہ کی طرف سے ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے معاشی صورتحال کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کرنے کہ ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے اور یہی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری برادری کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 65 ارب روپوں کے ٹیکس ریفنڈز کلئیر کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے حوالے سے آئی ایم ایف سے بات چیت کو فوری طور پر آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ٹیکس پئیرز جو کہ ملکی برآمدات میں اضافے اور ملکی معیشت میں ویلیو ایڈیشن کے لئے کام کر رہے ہیں وہ ہمارے سروں کا تاج ہیں ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ؛ ایسے ٹیکس پئیرز کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی.۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں شفافیت لانے کے لئے آٹومیشن نا گزیر ہے۔
انہوں نے ایف بی آر اور دیگر اداروں کی آٹومیشن پر فی الفور کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نقصان میں جانے والے حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائیگی تاکہ یہ ادارے ملکی معیشت پر مزید بوجھ نہ بنیں۔
وزیراعظم نے حکومتی بورڈز کے ممبران کی مراعات میں کمی کے لئے واضح حکمت عملی ترتیب دینے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے پاور اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی جس کی بدولت اسمارٹ میٹرنگ سے لائین لاسز کم کرنے مدد ملے گی۔